• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کم آمدنی والوں کی رہائش کا مسئلہ حل کرنا مشکل ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے بے گھر شہریوں کو گھروں کی فراہمی سے متعلق درخواستوں پر وزیر اعظم کی جانب سے کچی آبادیوں کے مسئلہ کے حوالے سے قائم کمیٹی اور صوبائی حکومتوں سے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے بے گھر شہریوں کو گھروں کی فراہمی اور کچی آبادیوں کے مسئلہ سے متعلق پیش کئے گئے مسودہ قانون پر جواب طلب کرلیا ہے جبکہ نیشنل ہائوسنگ پالیسی 2001 سے متعلق بھی فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےکہ گھر سے زیادہ ضروری تعلیم اور پانی ہے،ہم ریاست کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ آپکے پاس پانی کی فراہمی کے وسائل نہیں ہیں لیکن اسکے باوجود آپ بے گھر لوگوں کو گھر بنا کر دیں، دیامر بھاشا ڈیم تعمیر کیلئے زمین حاصل کرتے وقت متاثرین کو معاوضہ اور متبادل زمین بھی دیدی گئی تھی وہ اب دوبارہ معاوضے کا مطالبہ کررہے ہیں، کیا پہلے معاوضہ لیکر دوبارہ مطالبہ کرنیوالے ایمانداری سے کام لے رہے ہیں؟ اب مزید معاوضہ کی ادائیگی کا کم از کم تخمینہ 6ارب روپے لگایا گیا ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے عاصم سجاد وغیرہ کی آئینی درخواستوں کی سماعت کی توچیف جسٹس نے واضح کیا ہم نے پورے پاکستان کی کچی آبادیوں سے متعلق رپورٹ مانگی تھی ہمارا حکم صرف اسلام آباد کیلئے نہیں تھا۔
تازہ ترین