• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانی کی تقسیم کا معاملہ سپریم کورٹ طے کریگی،ہمیں ڈیمز بنانے ہیں،بیوروکریسی کورکاوٹ نہیں بننے دینگے،چیف جسٹس

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے ڈاڈوچہ ڈیم کی تعمیرکے حوالے سے مقدمہ کی سماعت کے دوران حکومت پنجاب کی جانب سے اس حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کر تے ہوئے نئی صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک بھر میں زیر تعمیر اور تجویز کردہ ڈیموں کی تفصیلات طلب کر رہے ہیں، تاخیر کی وجہ سے سارے زیر تعمیر ڈیموں کی لاگت میں اربوں روپے کا اضافہ ہوگیا ہے ،ڈیم نہ بنانا ملک کیخلاف سازش ہے،ہمیں ڈیمز بنانے ہیں، بیورو کریسی کو رکاوٹ نہیں بننے دینگے،چیفجسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز راولپنڈی کے ڈاڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور بحریہ ٹائون کے سربراہ ،ملک ریاض اپنے وکیل اعتزازاحسن کے ہمراہ پیش ہوئے ،اعتزاز احسن نے موقف اختیار کیا کہ بحریہ ٹائون متبادل جگہ پر ایک سال میں ڈیم بنا کرکر دینے پر تیار ہے ،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاڈوچہ ڈیم کی تعمیر کیلئے مزید وقت نہیں دیں گے ، ہمیں مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کیلئے آبی وسائل تعمیرکرنے ہیں، ایک ایک ڈیم تعمیرکرکے دیں گے، ڈاڈوچہ ڈیم کی تعمیرمیں کس نے رکاوٹ ڈالی ہے ؟ذمہ داروںکا تعین کیا جائے،دوران سماعت محکمہ آبپاشی کے صوبائی سیکرٹری نے موقف اختیار کیا کہ ڈادوچھا ڈیم راولپنڈی کے شہریوں کو پانی فراہم کرنےکیلئے بنایا جانا ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ 2015 میں منظوری کے باوجود ابھی تک ڈیم تعمیر نہیں ہوسکا ، عدالت گزشتہ تین سال کے ایک ایک روزکا حساب لے گی ،آبی وسائل کی تعمیر میں رکاوٹ ڈالنے والے سازش میں برابر کے شریک ہیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ ڈاڈوچہ ڈیم ڈیم کی تعمیر کیلئے چھ ارب روپے درکار ہیں، اس کی تعمیر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے بھی ممکن ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ پرائیویٹ پارٹنرشپ سے افسران کے کھانچوں اورکمیشن کے مارے جانے کا خطرہ ہے، جو بھی آبی وسائل بنا کر دینا چاہتا ہے اسے بنانے دیں، پانی کے شیئر کا معاملہ اب سپریم کورٹ طے کرلے گی ، اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل نے تجویز پیش کی کہ ڈیم کی تعمیر کا معاملہ کابینہ میں پیش کیا جانا چاہیے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ یہ اچھی تجویز ہے آپ کو آبی وسائل تعمیر کرنے چاہئیں۔
تازہ ترین