• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا فنانس ایکٹ 2018ء میں ترامیم کا فیصلہ

تحریک انصاف کی حکومت نے فنانس ایکٹ 2018ء میں ترامیم کا فیصلہ کرلیا ہے ،ترقیاتی بجٹ میں 400 ارب روپے کی کمی اور 1 فیصد کی شرح سے تمام اشیاء پر درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے کا امکان سامنے آیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق کل ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں موجودہ حکومت نئے بجٹ تجاویز کی تفصیلات پیش کی جائیں گی ،اس موقع پر نئے بجٹ کی منظوری بھی متوقع ہے ۔

ذرائع کے مطابق کابینہ کا اجلاس کل سہ پہر وزیراعظم آفس میں ہوگا،وفاقی وزیر خزانہ اور وزارت کے حکام بجٹ سے متعلق بریفنگ دیں گے ،اس موقع پر نئے ٹیکسز کے نفاذ کی تجاویز بھی زیر غور آئیں گی ۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی و اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا جائےگااور اہم فیصلے متوقع ہیں ۔

ذرائع کے مطابق فنانس ایکٹ میں ترامیم قومی اسمبلی اجلاس میں منظور کرائی جائیں گی جس کا مقصد بجٹ اور تجارتی خسارہ کم کرنا ہے ،جس کے ذریعے 800 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کیا جائےگا۔

حکومت ترقیاتی بجٹ میں 400 ارب روپے کمی کا ارادہ رکھتی ہے اور 400 ارب روپے سے زائد کے ٹیکسز بھی لگائے جاسکتے ہیں ، خاص طور پرانکم ٹیکس پر 12لاکھ سالانہ کے استثنا کو کم کر 8 لاکھ کرنے کی تجویر پر بھی غور کیا جائےگا۔

صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس 14 ستمبر بروز جمعہ کو طلب کرلیا ہے جو سہ پہر 4 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا۔

تازہ ترین