اسلام آباد...........قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے حکومت کو وارننگ دی ہے کہ اگراپوزیشن ماضی کی روش پر آ گئی تو اسے لگ پتہ جائے گا کہ اپوزیشن ہوتی کیا ہے۔ وفاقی وزیر خواجہ آصف کہتے ہیں کہ معلومات کے بغیر اپوزیشن کا چوکے چھکے لگانا درست نہیں۔
پی آئی اے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بحث اپوزیشن کی غیر موجودگی میں کیوں نمٹا ئی گئی؟ ادویات کی قیمت کیسے بڑھیں اور اس کے پیچھے کون ہے؟ حکومت غریب آدمی کو بخش دے، یہ کہنا تھا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا۔
انہوں نے حکومت کو وارننگ بھی دی، کہا کہ اگر اپوزیشن ماضی کی روش پر آ گئی تو حکومت کو سمجھ آ جائے گی ، اپوزیشن ہوتی کیا ہے ۔ ایم کیو ایم نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف علامتی واک آؤٹ بھی کیا۔ پیپلز پارٹی کے اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ 15 دن کا راشن جمع کرنے کا کہہ کر کراچی کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے، اس کا نوٹس لیا جائے۔
ایوان کی کارروائی کے دوران اپوزیشن کی مخالفت کے بعد قومی تحفظ و باکفایت توانائی بل 2015 مزید مشاورت کے لیے موخر کر دیا گیا، تاہم وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ اپوزیشن اپنی معلومات درست کر لے،اس بل کی منظوری وزیر اعظم کے علاوہ مشترکا مفادات کونسل اور متعلقہ قائمہ کمیٹی بھی دے چکی ہے،ایسے چوکے چھکے لگانا ٹھیک نہیں،کفایت شعاری سے 2 سے ڈھائی ہزار میگا واٹ بجلی بچ سکتی ہے ۔
ایک موقع پر ن لیگ کے نواز خان نے خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کی تو شیریں مزاری نے پہلے احتجاج اور پھر کورم کی نشاندہی کر دی ،اس پر اجلاس پہلے معطل اور پھر جمعہ تک ملتوی کرنا پڑ گیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے ریمارکس دیے کہ اجلاس اپوزیشن نے بلایا ہے ، کورم پورا کرنا بھی اس کا کام ہے ۔