• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری ریڈیو کی عمارت لیزپر دینے،میڈیایونیورسٹی کے قیام پر غور

اسلام آباد( طاہر خلیل،وسیم عباسی) وفاقی حکومت سرکاری ریڈیو کے ہیڈ کوارٹر کی کثیر المنزلہ عمارت کو لیزپر دینے کی تجویز پر غور کررہی ہے تاکہ میڈیا یونیورسٹی کیلئے فنڈزکاانتظام کیاجاسکے جس پر ریڈیوملازمین اور پاکستان پیپلزپارٹی نے شدیدتنقید کرتے ہوئے اسکو ریاستی املاک اورورثہ پر حملہ قراردیاہے، ڈائریکٹرجنرل پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو وزارت اطلاعات کی جانب سے ایک مراسلہ موصول ہواہے جس میں اس کو اس حوالے سے ایک پروپوزل تیارکرنیکی ہدایت کی گئی ہے، وزارت اطلاعات آفس کے ڈائریکٹردانیال گیلانی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیزیبلٹی سٹڈی کے بعد ہی اس پرکوئی فیصلہ کیاجائیگاجبکہ وزیراطلاعات ونشریات فوادچوہدری نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاک میڈیایونیورسٹی کے قیام کیلئے فنڈزکے سلسلے میں ریڈیوکی عمارت لیزپردے رہی ہے،انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی بہت سی سرکاری جائیدادیں ہیں جس کو فنڈزپیداکرنے کیلئے استعمال میں لایاجائیگا، تجویز ہے کہ سرکاری ریڈیو کے تمام شعبے پاکستان براڈ کاسٹنگ اکیڈمی کی عمارت میں منتقل کر دئیے جائیں،وفاقی حکومت نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ ریڈیو ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کی عمارت کو طویل مدت کیلئےلیز پر دینے کے امکان پر غور کیا جائے ، سرکاری ریڈیو کی ریڈ زون سیکٹر جی فائیو میں موجود 7 منزلہ عمارت میں مختلف شعبے قائم ہونے کیساتھ ساتھ حساس آلات بھی نصب ہیں حکومت نے حکام سے کہا ہے اس امکان پر غور کیا جائے کہ ریڈیو کے تمام شعبے سیکٹر ایچ نائن میں پاکستان براڈ کاسٹنگ( پی بی اے) کی چھوٹی عمارت میں منتقل کرکے ہیڈ کوارٹر ز کی عمارت طویل مدت کیلئے لیز پر دی جائے تاکہ یہاں میڈیا یونیورسٹی قائم کی جاسکے،سرکاری ریڈیوکے ایک اعلیٰ افسر نے ’’دی نیوز‘‘کوبتایا کہ ریڈیوکی عمارت بیکارجائیدادوں میں سے نہیں بلکہ یہ عمارت انفارمیشن اور نیوزسروس کے ذریعے گزشتہ کئی دہائیوں سے خدمات انجام دے رہاہے،7منزلہ عمارت میں نیوز اور کرنٹ افیئرپروگراموں کی آڈیواور ویڈیوریکارڈنگ کیلئے 25سٹوڈیوز قائم کی گئی ہیں،عمارت میں ریڈیوکی نشریات پوری دنیاتک پہنچانے کیلئے ایک سیٹلائٹ ارتھ سٹیشن بھی قائم ہے جبکہ تقریباًایک ہزارملازمین کام کررہے ہیں جواس فیصلہ سے شدید پریشان ہوگئے ہیں،انہوں نے کہا ہم ایک ویب ٹی وی کاآغازکرنے کیلئے بھی منصوبہ بندی کررہے ہیں،انہوں نے کہا9- H اکیڈمی میں گنجائش ہیڈکوارٹر سٹاف اور آلات کیلئے ناکافی ہے،ایک اورعہدیدار نے بھی اس کی مخالفت کی،پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے کہا کہ نیشنل براڈ کاسٹنگ ہائوس کاافتتاح 1972ء کوسابق وزیراعظم شہیدذوالفقار علی بھٹو نے کیا تھا، پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن قوم کی آوازہے مگر سرکاری ٹی وی پر حملہ کرنیوالی جماعت کبھی بھی اس طرح کی حکومتی اداروں کی اہمیت نہیں سمجھے گی،پہلے یوٹیلٹی سٹورز،پھروزیراعظم ہائو اور نیشنل براڈ کاسٹنگ ہائوس کے درپے ہیں اور غلطیوں کے مشن پر ہیں،انہوں نے کہا افسوس کی بات ہے کہ وزیراطلاعات اس قسم کی عمارتوں کوتحفظ دینے میں ناکام ہوگئے ہیں،انہوں نے کہا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نہ صرف یہ فیصلہ واپس لے بلکہ قومی ریڈیوکی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے جدیدٹیکنالوجی فراہم کرے،ریڈیو ملازمین نے اس معاملے پر تشویش کااظہار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے ایک ماہ کے اندر عمارت خالی کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے،ملازمین نے حکومت سے فوری فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ ترین