• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یمن کا تنازع ختم کرانے کو تیار ہیں، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یمن کا تنازع ختم کرانے کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہیں اور مشرق وسطیٰ میں مفاہمت کار کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

سعودی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہے اور حوثیوں کے حملوں کے مقابلے میں سعودی عرب کا ساتھ دیں گے، کیوں کہ اُس نے ہر بُرے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مختلف بحرانوں کی وجہ سے 3 ماہ تک ملک سے باہر نہیں جانا تھا، تاکہ پہلے اپنا گھر ٹھیک کریں لیکن سعودی عرب کا دورہ اس لیے کیا کیوں کہ شاہ سلمان نے دعوت دی تھی، اور اس لیے بھی کہ بحیثیت مسلمان مکہ اور مدینہ جانا چاہیے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف جو سعودی عرب میں کیا گیا وہ بھی ایسا ہی کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کے مطابق حکومت میں پسماندہ طبقے کو اوپر لایا جائے گا، انفرا اسٹرکچر نہیں عوام پر رقم خرچ ہوگی۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایران پڑوسی ہے، یقیناً تمام پڑوسیوں سے اچھے تعلقات ہونےچاہیں، افغانستان اور بھارت سے بھی اچھے تعلقات کی خواہش دہرائی اور کہا کہ دونون ممالک کو دوستانہ تعلقات کی پیشکش کی ہے۔

نجی زندگی سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ گورننس ٹھیک کرلی تو فیملی کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا آسان ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ عمران خان نے اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں سعودی بادشاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی، سعودی خبر ایجنسی کے مطابق ملاقات میں افغانستان، فلسطین، یمن کی صورتحال اور ایرانی مداخلت اور اس سے نمٹنے کے چیلنجز پر بات ہوئی۔

وزیراعظم عمران خان نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمین، سعودی وزير توانائی خالد الفالح، صدر سعودی انوسٹمنٹ فنڈ ياسر روميان، سعودی کابینہ سیکرٹریٹ کے ایڈوائزر جنرل أحمد الخطيب سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

تازہ ترین