سانگھڑ ( نامہ نگار) سانگھڑاور گردونواح میں آوارہ و پاگل کتوں کی بہتات سے شہریوں خصوصاً خواتین بچوں اور بوڑھوں کے لئے انتہائی تکلیف وخوف کا باعث بن چکی ہے شہر کے ہر گلی محلے اور قبرستان میں ان آوارہ کتوں کے غول کے غول گھومتے دکھائی دیتے ہیں جن کے خاتمے یا تدارک کے لیے بلدیاتی و سرکاری سطح پر کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں جس سے شہری خصوصاً خواتین بچوں اور بزرگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے اب تک سانگھڑمیں یہ آوارہ و پاگل درجنوں افراد کو زخمی کر چکے ہیں جن میں المنصورہ کالونی کے رہائشی ایک نوجوان سمیت متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں یہ کتے علی الصباح واک کیلئے نکلنے والے افراد اسکول جانے والے بچوں اور ضروری کاموں سے گھروں سے نکلنے والی خواتین کیلئے خوف و خطرہ کی علامت بن چکے ہیں اس صورتحال کا سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال سمیت ضلع کے اکثر سرکاری اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کے انجیکشن ہی موجود نہیں ہیں یہی صورتحال ضلع سانگھڑ کی 5 یونین کونسلوں،10 ٹاؤن کمیٹیز اور 73 یونین کونسلوں کی حدود میں درپیش ہے جہاں ان کتوں کے خاتمے کیلئے کوئی مہم شروع نہیں کی جاسکی ہے جبکہ شہریوں نے اس ضمن میں بلدیاتی محکموں کے افسران اور ڈپٹی کمشنر سانگھڑ سے بھی متعدد بار رابطہ کیا ہے تاہم اب کوئ نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا ہے شہریوں کا کہنا کہ یہ موسم آوارہ کتوں کی افزائش کا موسم ہے جس کے تدارک کیلئے مہم شروع نہ کی گئی تو آئندہ چند ماہ میں کتوں کی موجودگی تعداد میں مذید 20 فی صد اضافی ہوجائے گا۔