• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فپواسا نے صوبائی ایچ ای سی کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کردیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) کے مرکزی صدر ڈاکٹر محبوب حسین اور سیکرٹری عارف خان نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے متفقہ فیصلے کی روشنی میں صوبائی اعلی تعلیمی کمیشن کو مضبوط بنانا چاہئے ، 18ویں آئینی ترمیم واپس لینے کی خبروں پر یونیورسٹیز کے اساتذہ میں خدشات پائے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے 18؍ ویں ترمیم کی منظوری کے بعد اعلی تعلیم سے متعلق معاملات کو دیکھنے کیلئے ایک کمیٹی بھی قائم کی ، تین سال کے غور و فکر کے بعداس سب کمیٹی کی سفارشات کو منظور کرتے ہوئے، مشترکہ مفادات کونسل نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ وفاقی حکومت اعلی تعلیم کے شعبے میں قومی پالیسی کی وضاحت کرے گی جبکہ صوبے اعلی تعلیم کے شعبے میں اہم کردار ادا کریںگے ،وفاقی حکومت 155؍ صوبائی یونیور سٹیز کے معاملات کو مؤثر طریقے سے سنبھال نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ فپواسا ملک بھر کی ایک سو سے زائد سرکاری جامعات کی نمائندہ تنظیم ہے جس نے اٹھارویں آینی ترمیم اور اس کے ہائر ایجوکشن پر اثرات پر پہلے ہی خاصا غور کیا ہے، لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ ملک میں ہائر ایجوکشن کی بہتری کے لیے اٹھا رویں ترمیم کی روشنی میں کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے روگردانی کی خبروں پر ملک بھر کی جامعات کے اساتذہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور وہ ایسے کسی بھی فیصلے کی مخالفت کریں گے جس سے ملک میں تعلیمی عمل ایک بار پھر داو پر لگ جائے۔
تازہ ترین