• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔ باجماعت نماز میں تیسری اور چوتھی رکعت میں کہ جب امام بہ آواز بلند تلاوت نہ کر رہے ہوں،خود تلاوت کا کیا حکم ہے ؟ نیز اگر یہ غلط ہے تو پچھلی ادا کردہ نمازوں کی صحت کا کیا حکم ہے؟

٢-التحیات کے آخر میں کلمہ شہادت پورا پڑھنا یا کچھ حذف کرنا افضل ہے؟

٣-دوران جماعت کون سے کلمات جو امام بہ آواز بلند پڑھیں ،تومقتدی کے لیے بھی ان کا پڑھنا لازم/افضل ہے؟(محمد دانیال احمد- ملتان)

جواب: 1۔باجماعت نماز میں تیسری اور چوتھی رکعت میں بھی جب امام بہ آواز بلند تلاوت نہ کر رہاہو،خود تلاوت کرنا جائز نہیں، اس حالت میں بھی خاموش ہی رہنا چاہیے، البتہ اگر تلاوت کرلی جائے تو نماز فاسد نہیں ہوتی ،اس لیےان رکعتوں میں امام کے پیچھے اگر تلاوت کی ہے تو وہ نمازیں لوٹانا واجب نہیں۔(ردالمحتارفصل فی القراء ۃج۱ ص ۵۰۸۔ط۔س۔ج۱ص۵۴۴)

2-التحیات کے آخر میں کلمۂ شہادت مکمل پڑھنی چاہیے،اس کا کچھ حصہ حذف کرنا درست نہیں۔(سنن الترمذی ۱؍۶۵، و نحوہ فی الصحیح البخاری ۱؍۱۱۵)

3-نماز میں امام جو تکبیریں ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہونے کے لیے کہتا ہے اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو اس کے جواب میں ربّنا لک الحمد کہے اور جب سلام پھیرے تو امام جیسے کلمات کہے۔(بدائع الصنائع، کتاب الصلاۃ، بیان سنن الصلاۃ،1/۲۰۰)

تازہ ترین
تازہ ترین