اقوام متحدہ(عظیم ایم میاں ) وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نےسارک ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارت کے رویےکی وجہ سے سارک کا ادارہ اپنے مقاصد پورے نہیں کرسکا، دوسری جانب نمائندہ جنگ نے بھارتی وزیر خارجہ سےسوال کیا کہ پاکستان اور بھارت کے جھگڑے کیوں طے نہیں ہوپاتے تو انہوں نے جواب دیا کہ میں جھگڑے نہیں چاہتی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےسارک کے موجودہ چیئرمین نیپالی وزیر خارجہ کی رپورٹ اور دیگر وزرائے خارجہ کی تقاریرکے حوالے سے بتایا کہ بھارت کا سارک کے بارے میں رویہ سارک کے کاموںمیں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے، انہوں نے سارک کے بارے میں اپنی مایوسی کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کی شاید طبیعت ٹھیک نہیں تھی یا کوئی مسئلہ درپیش ہوگا اس لیے وہ اپنی تقریر کے بعد اجلاس سے اٹھ کر چلی گئیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے سشما سوراج سے اپنی ملاقات کے بارے میں انکار کیا ، جب نمائندہ جنگ نے ان سے سوال کیا کہ ان کے نزدیک سارک اب فنکشنل ہے یا نمائشی؟تو انہوں نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک ملک(بھارت) کے ایسے رویے کے بعد کیسے یہ سمجھاجاسکتا ہے کہ سارک معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔بھارتی وزیر خارجہ اجلاس میں شرکے لئے آئیں تو ہوٹل کے ایک کمرے میں اپنے مشیران کے ساتھ جمع ہوکر صلح مشورے میں مصروف رہیں۔ اجلاس سے جاتے ہوئے نمائندہ جنگ نے سشما سوراج سے سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ بھارت پاکستان کےجھگڑے کیوں نہیں طے ہوپاتے؟تو انہوں نےتفصیلی جواب سے گریز کرتے ہوئے کہا میں جھگڑے وگڑے نہیں چاہتی ،اور وہ آگے نکل گئیں۔