• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیکرٹری خزانہ پنجاب،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی و دیگرکو توہین عدالت کانوٹس جاری

راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے)لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی نے سیکرٹری خزانہ پنجاب یعقوب شیخ،ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفیسر راولپنڈی فیض گوندل،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ڈاکٹر عمر جہانگیر،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ راولپنڈی رانا وقاص انور،پنجاب لوکل گورنمنٹ بورڈ سیکرٹری احمد حسیب میاں،ڈپٹی ڈائریکٹر بجٹ محمد اسرار احمداور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر خالد محمود کو نوٹس جاری کردیا ہے کہ وضاحت کریں کیوں نہ ان کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔عدالت عالیہ نے 9اکتوبر کو زاتی طور پر پیش ہونے کا حکم بھی دیدیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے اس بیان پر کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے پاس فنڈز نہیں کہ وہ پنشن کنٹری بیوشن کے معاملہ کے حل کیلئے رقم فراہم کرسکے جسٹس عبادالرحمن لودھی قرار دیا کہ یہ صورتحال الارمنگ ہے کہ صوبہ ڈیفالٹ پر چلایا جارہا ہے۔عدالت عالیہ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو صوبہ کی ابتر مالی اور معاشی صورتحال پر 7 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے محکمہ لوکل گورنمنٹ کےڈاکٹروں کی رٹ میں اٹھائے گے نکات کا بھی جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ بدھ کو عدالت عالیہ نے محکمہ لوکل گورنمنٹ کے ڈاکٹروں کی طرف سےپندرہ /سولہ برسوں سے کٹوتی ہونےوالے پنشن کنٹری بیوشن کے لوکل گورنمنٹ بورڈ میں جمع نہ ہونے کے خلاف رٹ پرڈپٹی کمشنر اور ایڈیشنل کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ کو ایک دن کی مزید مہلت دی تھی کہ درخواستوں گزاروں کے ساتھ مل کر معاملہ کےحل کی کوئی صورت نکالیں۔لیکن جمعرات کو رانا وقاص نے پیش ہوکر عدالت عالیہ کو آگاہ کیا کہ معاملہ کےحل کیلئے19.443ملین روپے کی گرانٹ کیلئےسیکرٹری خزانہ کو خط بھجوارہےہیں۔جس کا عدالت عالیہ نے سخت نوٹس لیا اور خط کو آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش قرار دیتےہوئےکہا کہ ایسی نیم دلانہ کوشش پر زمہ داروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں روکی جاسکتی۔اور سیکرٹری فنانس پنجاب،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ڈاکٹر عمر جہانگیر،ایڈیشنل کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ رانا وقاص اور دیگر کو نوٹس جاری کرتےہوئے 9 اکتوبر کو زاتی طور پر طلب کرلیا ہے۔عدالت عالیہ نے ڈاکٹر تحسین،ڈاکٹر یعقوب وغیرہ کی رٹ پٹیشنز پر پنشن کنٹری بیوشن کےحل کیلئے سیکرٹری خزانہ اور دیگر کو پہلےنو جولائی ایک ماہ کا وقت دیا تھا۔عدالتی احکامات پرعملدرآمد نہ ہونے پر ڈاکٹروں نے فوجداری کارروائی کیلئے درخواستیں دیں ۔جس پر عدالت عالیہ نے دس اگست کو حکم دیا تھا کہ سات روز میں پنشن کنٹری بیوشن کا معاملہ حل کریں ورنہ سیکرٹری خزانہ سمیت دیگر زمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔لیکن حکومت و انتظامیہ نے تقریبا دوماہ گزارنے کے باوجود معاملہ حل نہیں کیا تھا۔جس پر بدھ کو ایک بار پھر ایک دن کی مہلت دی گئی تھی۔جمعرات کو بھی معاملہ جوں کا توں رہنے پر عدالت عالیہ نے سیکرٹری خزانہ پنجاب،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور دیگر کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا حکم جار ی کرتے ہوئے سماعت نو اکتوبر تک ملتوی کردی۔محکمہ لوکل گورنمنٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں کا موقف ہےکہ تنخواہوں سے کٹوتی کے باوجودپندرہ /سولہ برسوں سے پنشن کنٹری بیوشن فنڈ محکمہ لوکل گورنمنٹ کو ٹرانسفر کیوں نہ کئے گے۔پنشن فنڈز سے خریدے گے ڈیفنس سرٹیفکیٹس کیش کراکر دو افسر ان کے واجبات لاہور بھجوا ئے جاسکتے تھے تو باقی افسران کے حصے کے فنڈز کیوں روکے گے اور کس نے روکے تھے۔ڈاکٹروںکے مطابق سابق ڈپٹی کمشنر طلعت محمود گوندل،سابق ایڈیشنل کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ رائو عاطف اور سابق اکائونٹ افسر شیخ طارق کو پنشن کنٹری بیوشن ایشو کے زمہ دار ہیں۔
تازہ ترین