لندن (مرتضیٰ علی شاہ) میٹروپولیٹن پولیس نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کی مختلف تقریروں کی تفتیش جاری ہے اور ان کو چارج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ جلد کرلیا جائے گا۔ دی نیوز اور جیو سے باتیں کرتے ہوئے میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ نفرت انگیز تفتیش جاری ہے اور اس حوالے سے پاکستانی حکومت سے رابطے میں ہیں۔ پولیس نے تصدیق کی کہ اسے اپریل میں حکومت پاکستان سے الطاف حسین کی تقریروں سے متعلق نیا میٹریل مل گیا ہے، جس میں انھوں نے مبینہ طور پر پاکستان کے سرکاری اداروں اور بعض سرکاری عہدیداروں کے بارے میں نفرت آمیز تبصرے کئےتھے۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی حکام نے میٹروپولیٹن پولیس کو ایم کیو ایم کے دفاتر یا الطاف حسین کے مل ہل کے گھر سے کی گئی اور نشر ہونے والی کم و بیش دو درجن تقریروں کا مواد فراہم کیا ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ تفتیش کا محور اگست2016 میں الطاف حسین کی تقریر اور ان کی دیگر تقریروں پر ہے۔ اس حوالے سے پاکستانی حکام سے رابطہ قائم ہے۔ جب ان سے ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ کے حالیہ بیان کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی، جس میں انھوں نے اپنے شوہر کے قاتلوں پر برطانیہ میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا تھا، پولیس ترجمان نے جواب دیا کہ پولیس اس مقدمے کی تفتیش کر رہی ہے اور پاکستانی حکام سے رابطے میں ہے۔ جب ان سے 8سال گزرنے کے باوجود قاتلوں کو سزا نہ ملنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ترجمان نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس پر تفتیش جاری ہے اور ہم نے انصاف فراہم کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔