• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس کا واٹر کمپنی کو گزشتہ5 سال کا ریکارڈ پیش کر نیکا حکم

لاہور(خبرنگارخصوصی) چیف جسٹس نے ایک بڑی منرل واٹر کمپنی کو گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہو ئےپانی کے نمونوں کی لیبارٹری رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زیر زمین پانی نکال کر فروخت کرنے والی کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی، اس دوران نجی کمپنی کے وکیل اعتراز احسن پیش ہوئے،دوران سماعت وکیل اعتزاز احسن کی جانب سے فرانزک آڈیٹر کوکب جمال پر اعتراض کیا گیا تو کوکب جمال نے رضاکارانہ طور پر علیحدگی اختیار کر لی ، اس پر چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے مکالمہ کیا کہ کسی بڑی کمپنی کے وکیل ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کریں،کبھی تڑی سے پانی نہیں بکے ،وکیل اعتراز احسن نے کمپنی کے ساتھ امتیازی سلوک کا شکوہ کیا تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کی کمپنی سے امتیازی سلوک کیسے کرسکتے ہیں، کمپنی پاکستان میں فتور ڈال رہی ہے، کمپنی کے پانی کے جتنے بھی لیبارٹری ٹیسٹ کروائے گئے وہ غیر معیاری نکلتے رہے، کیوں نہ ریکارڈ ملنے اور لیبارٹری نمونے آنے تک فیکٹریاں سیل کردیں اور پانی کی فروخت پر پابندی لگا دیں،بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ میاں ظفر اقبال کو عدالتی معاون مقرر کر دیا ۔
تازہ ترین