• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

درسگاہیں اسٹیل ملز یا ٹیکسٹائل ملز نہیں،پبلک ایجوکیشن سسٹم ملی بھگت سے زین بوس ہوچکا،چیف جسٹس

اسلام آباد (آئی این پی) چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے نجی اسکولوں کی جانب سے زائد فیس وصولی کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ تعلیمی درس گاہیں اسٹیل ملزیا ٹیکسٹائل ملز نہیں، پبلک ایجوکیشن سسٹم ملی بھگت سے زمیں بوس ہوچکا ہے، امیراورغریب میں فرق دیکھنا ہوتوفہمیدہ کی کہانی آپا راحت کی زبانی دیکھ لیں، میں نے یا آپ نے ٹیوشن پڑھ کرتعلیم حاصل نہیں کی، تعلیم کوکمائی کا ذریعہ بنایا لیا گیا ہے،کیوں نہ بڑے بڑے اسکولوں کا فرانزک آڈٹ کرا لیں۔ پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے نجی اسکولوں کی جانب سے زائد فیس وصولی کیس کی سماعت کی۔ عدالت عظمی میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اواور اے لیول کر کے بہت چارجز لیے جا رہے ہیں، ہمیں فیسوں کا اسٹرکچر دکھا دیں۔ وکیل نجی اسکولز نے کہا کہ فیسوں میں اضافہ رجسٹریشن اتھارٹی کی منظوری سے ہوتا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ فیسیں بڑھانے کا جواز دینا ہوگا۔
تازہ ترین