سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ واضح کررہا ہوں ،اورنج لائن منصوبے کی تکمیل کے وقت میں توسیع نہیں ہوگی۔
اورنج لائن منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،دوران سماعت عدالت نے جمع کردہ تجاویز کی منظوری کےلئے دن کا وقت دے دیا۔
ٹھیکیدار کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ منصوبےکی تکمیل کیلئےفنڈجاری نہیں کیےجارہے،جس کی وجہ نیب کا خوف ہے ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ٹھیکیدارکہہ رہے تھے ہر صورت بروقت کام مکمل کریں گے ،آج نئے ٹیکنیکل ایشوز سامنے آگئے ہیں۔
ان کا کہناتھاکہ ٹھیکیدار کبھی قومی جذبے سے کام نہیں کرسکتے ،وہ ہمیشہ اپنا مفاد دیکھتے ہیں،ٹھیکیدار بہانے بناکر نکلنے کی کوشش کریں گے تو معاملہ نیب کو بھیجیں گے۔
عدالت نے کہا کہ ٹھیکیدار کے واجبات طے شدہ طریقے سے ادا کئے جائیں گے ۔
جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ تمام متعلقہ افسران ایک ساتھ بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں، بظاہر افسران کو نیب کی کاروائی کا خدشہ ہے، تمام اقدامات کو عدالتی کور فراہم کریں گے۔
چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ اورنج لائن پر کام روکیں گے تو جیل جائیں گے ،ہوسکتا ہے ملتان میٹرو پر ازخود نوٹس بھی لے لیں۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ نیب کوبلاکرکہہ دیتےہیں وہ رخنہ ناڈالے،اگر کسی نے کرپشن کی ہے تو نیب ضرور کاروائی کرے گا،ہم چاہتے ہیں کام جلد مکمل ہو تاکہ لاہور کے لوگوں کےمسائل حل ہوں۔