اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان پانی کے مسئلے پر مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی ، کالاباغ ڈیم معاشی طور پر قابل عمل منصوبہ ہے جبکہ سیاسی طور پر اسے چھیڑا نہیں جا سکتا۔ کسان جتنا اس دور میں برباد ہوا ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ، اس دور میں کاشتکار کا معاشی قتل ہو چکا ہے ، وزیراعظم کا کسان پیکج محض دھوکہ ہے ، ملک میں فوری زرعی ایمرجنسی کا نفاذ کیا جائے۔ کسان تنظیموں کا چارٹر آف ڈیمانڈ تیار ہے جسے کل جماعتی کانفرنس میں پیش کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں کسان اور کاشتکار تنظیمیں احتجاج پر ہیں ۔کسانوں نے کسان پیکج کو مسترد کردیا ہے۔کسان کہتے ہیں کہ ان سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے گئے۔یہ پیکج صرف ان حلقوں میں دیاگیا جہاں ضمنی انتخابات ہوئے۔ سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں یہ پیکج کہاں اور کس کو دیا گیا؟ یہ پیکج پنجاب سے تعلق رکھتا تھا۔ عمران خان آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوں گے ۔کسانوں نے اسحا ق ڈار ، سکندر بوسن اور احسن اقبال کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں زراعت کی گروتھ 3 فیصد سے کم رہی ہے جس سے لوگ دیہاتوں سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔ بھارت کے ساتھ پانی کا مسئلہ کشمیر کے ساتھ جڑواں مسئلہ ہے۔دریائے سندھ پر ایسی لا تعداد جگہیں ہیں جہاں ڈیم بنائے جاسکتے ہیں۔ بھاشا ڈیم پر توجہ نہیں دی جارہی اور نہ ہی اسے ترجیح دی جارہی ہے جبکہ دوسری طرف 27 کلومیٹر روڈ پر200ارب روپے لگائے جارہے ہیں۔