• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لڑکی سے نازیبا حرکات، پولیس اہلکاروں پر تشدد، مقدمہ درج، میرا بیٹا ملوث ہوا تو وزارت سے استعفیٰ دیدوں گا، محمودالرشید

لاہور(نمائندہ جنگ) غالب مارکیٹ کے علاقے میں لڑکی سے نازیبا حرکات کرنے اورپولیس اہلکاروں کو تشدد بنانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ پولیس کو یرغمال بنانے والی گاڑی پی ٹی آئی رہنما صوبائی وزیرمحمود الرشید کے بیٹے کی نکلی،اہلکاروں کویرغمال بنا کروائرلیس،رائفل اورموبائل فونزبھی چھین لئے، اس حوالے سے صوبائی وزیر ہائوسنگ میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا ملوث ہوا تو وزارت سے استعفیٰ دیدوں گا تاہم پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والے کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا وقوعہ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو بھی پولیس تحویل میں نہیں لے سکی،گاڑی پی ٹی آئی رہنما کے بیٹے کی ہے،محمود الرشیدکے نام رجسٹر ہے۔ صوبائی وزیر ہائوسنگ میاں محمود الرشید کے بیٹے کے مبینہ ملوث ہونے کے بعد پولیس نے کوئی بھی موقف دینے سے معذرت کر لی ہے۔ پولیس اہلکار ندیم اقبال کی مدعیت میں درج ایف آئی آر کے مطابق یکم اکتوبر کی رات 10بجے کے قریب پولیس کو اطلا ع ملی کہ ایل ڈی اے پارک کے قریب ایک نیلے رنگ کی کار میں ایک لڑکا اور لڑکی نازیبا حرکات کر رہے ہیں جس پر پولیس اہلکار عثمان مشتاق اور عثمان سعید نے انہیں تھانے جانے کا کہا تو دونوں نے پولیس کے ساتھ بدتمیزی کی۔ اس دوران پولیس اہلکار عثمان سعید نے ان دونوں کی اپنے موبائل سے ویڈیو بھی بنا لی تاہم اس دوران اس کار میں سوار لڑکی نے کسی کو کال کی تو دو گاڑیاں جن کا نمبر ایل ای ایف 4968اور ایل ای ایم 7808ہے اس میں 4نوجوان جن کی عمریں 25سے 35سال تک تھیں انہوں نے آتے ہی پولیس کو زبردست زدوکوب کیا اور پولیس اہلکاروں سے وائرلیس، ان کی سرکاری رائفل اور پولیس اہلکاروں کے موبائل فونز چھین لئے۔

تازہ ترین