سکھر/ڈھرکی (بیورو رپورٹ/نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نیب تمام مطلوب افراد کے خلاف ایکشن لے، وزیر اعظم سے لیکر چوکیدار تک قانون سب کیلئے ایک جیسا ہونا چاہیے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے، قوم کا پیسہ کھانے والوں کو پکڑا جائے، جنگی اور ایمرجنسی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، انصاف ہوتا دکھائی دینا چاہیے،قرضے لیکر معاف کرنے والوں، قوم کا پیسہ کھانے والوں اور 15سو بلین کا غبن کرنے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ شہباز شریف کی گرفتاری نظام کے لئے کسی امتحان سے کم نہیں، قومی اسمبلی کے عام ممبر کو جو ریلیف ملتا ہے وہی انہیں ملنا چاہیے مگر عام آدمی اس ریلیف کو بھی برا سمجھتا ہے۔وہ سکھر پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو اور ضلع گھوٹکی سمیت سکھر ڈویژن بھر کے ارکان جماعت اسلامی کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ صحافیوں سے گفتگو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا بنیادی کام لوگوں کو انصاف دینا ہے، ایسا عدالتی نظام ہونا چاہیے جس میں لوگوں کو پیسوں کی ضرورت نہ ہو، نظام و قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہیے،پاناما لیکس میں شامل 436افراد کا بھی کڑا احتساب ہونا چاہیے مگر عدلیہ اور نیب میں اس حوالے سے پراسرار خاموشی ہے، نیب میں 150 میگا اسکینڈلز ہیں مگر چیونٹی کی رفتار سے کارروائی ہورہی ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ سودی نظام اور اسلامی پاکستان 2متضاد چیزیں ہیں،حکومت 100دن میں سودی نظام کے خاتمے کا روڈ میپ دے، سی پیک پر شکوک و شبہات بڑھ رہے ہیں، حکومت اس پر تمام سیاسی جماعتوں کو بلاکر اعتماد میں لے۔