نوشہروفیروز(نامہ نگار) سول اسپتال بچائو ایکشن کمیٹی کی جانب سے سول اسپتال نوشہروفیروز کو 29 سال گذر جانے کے باوجود ضلع ہیڈ کواٹر اسپتال کا درجہ نہ دینے، ڈاکٹروں کی کمی، ادویات کی کمی، ڈاکٹر ویزا سسٹم کے خلاف مورو سکھر روڈ پر احتجاجی دھرنے دیا گيا جس کہ باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئي اس موقع پر شہری ایکشن کمیٹی کے رہنماء محمد یونس راجپر،ایس یو پی رہنماء خادم سیال، ایس این پی کے ایاز راجپر، جی یو آء کے اکرم پیرزادہ اور ديگر نے کہا کہ نوشہروفیروز کو ضلع ہیڈکوارٹر کا درجہ ملے ہوئے 29 سال ہوچکے ہيں مگر افسوس اسکے باوجود بھی سول اسپتال کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کا درجہ نہیں مل سکا ہے جوکہ نوشہروفیروز کہ شہریوں ساتھ ناانصافی کی انتہا ہے جبکہ سول اسپتال نوشہروفیروز میں آنے والے مریضوں کے لئے کوئی سہولت میسر نہیں ہے کوئی معمولی بھی واقع رونما ہوجاتا ہے تو سرنج بھی نجی اسٹور سے لینے پڑتی ہے انہوں نےکہا کہ ایمرجنسی کی حالت میں مریضوں کو تشویشناک حالت میں نوابشاہ منتقل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں اور مریض نوابشاہ پہنچنے سے پہلے فوت ہوجاتے ہیں جبکہ ڈائیلاسز سینٹر کی 5 مشینیں خراب ہيں مگر انکی مرمت نہيں کرائي جارہی ہے جس کے باعث ڈائیلائسز کے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔