لاہور(نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل) چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا اپنا حکم تبدیل کرتے ہوئے اب ہفتے میں دو بار سماعت کا حکم دیدیا اور فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری نے عدالت میں پیش ہو کر غیر جانبدار جے آئی ٹی بنانے کی درخواست کی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی جس میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت سے سانحہ پر غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل دینے کی درخواست کی۔ طاہر القادری نے عدالت سے استدعا کی کہ پاکپتن، بلدیہ ٹاؤن فیکٹری اور زینب قتل کیس میں عدالت عظمیٰ نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی، اسلئے عدالت سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق بھی غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دے۔ جسٹس ثاقب نثار نے طاہر القادری سے مکالمہ کیاکہ آپکی درخواست پر انسداد دہشت گردی عدالت کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا گیا تھا لیکن اب آپ ہی ہفتے میں 2 بار سماعت کا کہہ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے طاہرالقادری کو ہدایت دی کہ ہائیکورٹ نے آپ کی ہفتے میں 2 بار سماعت کی اپیل مسترد کی،اب آپ سپریم کورٹ میں اپیل کریں۔بعد ازاں،چیف جسٹس نے انسداد دہشت گردی عدالت کو کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیتے ہوئے پنجاب حکومت، پولیس اور محکمہ پراسکیوشن کونوٹس جاری کردیئے۔