کراچی(جنگ نیوز)وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کا بیڑہ غرق کردیا، مشرف نے کشمیر کا جو چار نکاتی ایجنڈا دیا وہ ناقابل معافی جرم تھا، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر جو بات کی اسے سراہتے ہیں، ہندوستان جب تک کشمیر کو متنازع علاقہ نہیں مانتا پاکستان کو اس سے بات نہیں کرنی چاہئے، گلگت بلتستان کو صوبے کا اسٹیٹس دینے میں آزاد کشمیر کبھی رکاوٹ نہیں رہا، گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر کی طرح آئین دیا جائے صدارتی آرڈر اس کا بدل نہیں ہے، ہندوستان کی فوج بزدل ہے اس کی کوئی چین آف کمانڈ نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ وزیراعظم وقت نہیں دیں گے تو ہمیں میڈیا میں آکر بات کرنا پڑے گی دیامربھاشا ڈیم سے بجلی پیدا نہیں کی جاتی تو گلگت بلتستان اس کیلئے راضی نہیں ہے، اس ڈیم سے گلگت بلتستان کا مستقبل بدل سکتا ہے، اس پراجیکٹ سے ہمیں تقریباً سو ارب روپے نیٹ ہائیڈل پرافٹ ملے گا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو سی پیک پر جے سی سی کا مستقل رکن بنانا چاہئے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کیلئے اپنی ذمہ داری ادا نہ کرنے پر معافی چاہتا ہوں، آزاد کشمیر کو بھی آئینی حیثیت حاصل کرنے کیلئے بڑے پاپڑ بیلنے پڑے، ہماری وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہونی تھی جو ان کی مصروفیات وجہ سے ملتوی کردی گئی،وزیراعظم پاکستان سے میری ابھی تک کوئی ملاقات نہیں ہوسکی ہے، گلگت بلتستان کو صوبے کا اسٹیٹس دینے میں آزاد کشمیر کبھی رکاوٹ نہیں رہا، گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر کی طرح آئین دیا جائے صدارتی آرڈر اس کا بدل نہیں ہے، حکومت پاکستان کو گلگت کے معاملات پر توجہ دینا پڑے گی، آزاد کشمیر ہمیشہ گلگت بلتستان کے ساتھ کھڑا ہے، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی ارسا کا ممبر بنایا جائے ، منگلا ڈیم اور نیلم جہلم پراجیکٹ کے علاوہ کئی ڈیم ان علاقوں میں بن رہے ہیں، مشرف کے دور میں منگلا ڈیم سے 614کیوسک پانی مانگا تھا اس پر ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا، آزاد کشمیر کو منگلا ڈیم سے صرف پندرہ پیسے ہائیڈل پرافٹ ملتا ہے، نواز شریف کی حکومت میں ایک روپے دس پیسے پرافٹ دینے کا فیصلہ ہوا تھا، پی ٹی آئی حکومت سے بھی تقریباً یہ طے ہوگیا ہے، گلگت بلتستان کا نیشنل گرڈ سے کوئی تعلق نہیں یہ اپنی بجلی خود پیدا کرتے ہیں، واپڈا نے ہمیں واٹر سپلائی اور میرپورکو منگلا ڈیم سے پانی دینا تھا لیکن ابھی تک یہ منصوبے مکمل نہیں ہوئے، ن لیگ کے دور میں وزارت خزانہ ہمارے کاموں میں رکاوٹ ڈالتی تھی، واپڈا سے مظفر آباد کیلئے واٹرسپلائی اور سیوریج کیلئے نیا نظام بنانے کی بات ہوئی تھی، نیلم جہلم منصوبے کا ابھی تک پی سی ون فائنل نہیں ہوا، وفاق مزید آٹھ ارب روپے دے تاکہ ہمارے مسائل حل ہوں، پانی کی کمی سے مظفرا ٓباد کا ٹمپریچر چار پانچ ڈگری بڑھ گیا ہے۔ راجہ فاروق حیدر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارا معاملہ عشق کا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کچھ باتیں آزاد کشمیر سے متعلق بھی ہیں، اقوام متحدہ کا وفد آزاد کشمیر آتا ہے تو خوش آمدید کہیں گے، اقوام متحدہ کے وفد آنے سے پہلے ان معاملات کو سیٹل کرلیں یہ نہ ہو کہ آپ کے گلے پڑجائیں، پرویز مشرف نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کا بیڑہ غرق کردیا، پرویز مشرف نے کشمیر کا جو چار نکاتی ایجنڈا دیا وہ ناقابل معافی جرم تھا، مشرف کے منصوبے میں کشمیر کا پاک بھارت مشترکہ دفاع بھی شامل تھا، کیا ہم انڈین فوجی کو کہوٹہ پلانٹ کے قریب لاسکتے ہیں، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر جو بات کی اسے سراہتے ہیں، ہندوستان جب تک کشمیر کو متنازع علاقہ نہیں مانتا پاکستان کو اس سے بات نہیں کرنی چاہئے۔اپنے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ سے متعلق راجہ فاروق حیدر نے بتایا کہ میرا ہیلی کاپٹر ایل او سی کے نزدیک لیکن پاکستانی حدود میں پرواز کررہا تھا، ہندوستان کی فوج بزدل ہے ان کی کوئی چین آف کمانڈ نہیں ہے، ہندوستان نے کشمیر میں سرجیل اسٹرائیک کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا، انڈین فوج نے بھی بالی ووڈ کی فلمیں بنانا شروع کردی ہیں۔حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ترقیاتی کاموں کیلئے این ایف سی سے پیسے نہیں ملتے، گزشتہ حکومت نے گلگت بلتستان کے مطالبہ پر اٹھارہ ترقیاتی اسکیموں کا اضافہ اور ترقیاتی بجٹ سات بلین سے انیس بلین تک پہنچایا تھا، نئی حکومت نے بجٹ میں ہماری ترقیاتی اسکیموں میں کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم عمران خان سے مل کر اپنے مسائل ان کے سامنے رکھنا چاہتے تھے، وزیراعظم نے ملاقات کیلئے ہمیں وقت دیالیکن ایک دن پہلے ان کی مصروفیات کی وجہ سے ملاقات منسوخ کردی گئی، ملاقات کیلئے آگے تاریخ مانگی مگر ابھی تک کوئی تاریخ نہیں دی گئی آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ن لیگ کی حکومت ہے، وزیراعظم وقت نہیں دیں گے تو ہمیں میڈیا میں آکر بات کرنا پڑے گی، گزشتہ حکومت نے گلگت بلتستان کو پانچ سال کیلئے ٹیکس فری کیا اور گندم کی سبسڈی برقرار رکھی ،سپریم کورٹ آف پاکستان میں گلگت بلتستان کا مقدمہ لگا ہوا ہے ہمیں دیامربھاشا ڈیم سے متعلق کوئی اعتراض نہیں ہے، نواز شریف کے احکامات پر دیامربھاشا ڈیم کیلئے بہت محنت سے زمین حاصل کی، دیامر کے عوام نے اڑتالیس ہزار ایکڑ میں سے اٹھارہ ہزار ایکڑ زمین مفت دے کر بہت بڑی قربانی دی ہے، قومی مفاد کیلئے دیامر کے لوگوں سے ایک کروڑ کنال کی زمین دس سے بارہ لاکھ روپے میں حاصل کی، دیامربھاشا ڈیم سے گلگت بلتستان کا مستقبل بدل سکتا ہے، اس پراجیکٹ سے گلگت بلتستان کو تقریباً سو ارب روپے نیٹ ہائیڈل پرافٹ ملے گا، امید ہے اس پراجیکٹ کے ذریعہ گلگت بلتستان نیشنل گرڈ سے بھی منسلک ہوجائے گا، بعض وزراء کہہ رہے ہیں کہ بھاشا ڈیم میں صرف پانی کا ذخیرہ بنانا چاہتے ہیں بجلی پیدا نہیں کرنا چاہتے، ہم نے صرف پانی کا ذخیرہ بنانے کیلئے گلگت بلتستان کی زمین نہیں دی ہے، دیامربھاشا ڈیم سے بجلی پیدا نہیں کی جاتی تو گلگت بلتستان کے عوام اس ڈیم کیلئے راضی نہیں ہیں، بھاشا ڈیم پر آدھے پاور ہاؤس خیبرپختونخوا میں بنانے کا منصوبہ ہے جس پر ہمیں اعتراض ہے، نواز شریف دیامربھاشا ڈیم کیلئے اپنے حصے کا کام کرگئے ہیں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو سی پیک پر جے سی سی کا مستقل رکن بنانا چاہئے، جے سی سی کی ایک دو میٹنگوں کے علاوہ باقی تمام میٹنگوں میں ہم شریک رہے ہیں، سی پیک میں گلگت بلتستان میں سڑک، دو پاور ہاؤسز اور اکنامک زون کے منصوبے تھے۔