لاہور (نمائندہ جنگ) لاہور ہائیکورٹ نےغداری کیس میں سابق وزرا ئے اعظم نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور صحافی سرل المیڈا کو جواب جمع کرانیکا حکم دیدیا۔ عدالت نے صحافی کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ کرنے اورنام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا جبکہ اٹارنی جنرل کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس مظاہر نقوی کی سربراہی میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس مسعود جہانگیر پر مشتمل3 رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزاروکیل اظہر صدیق کو ہدایت کی کہ وہ درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل دیں اور کیبنٹ ڈویژن کو سابق وزرائے اعظم کے متنازع بیان پر کی جانیوالی کارروائی پر تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا، اٹارنی جنرل پاکستان کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ یہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے اٹارنی جنرل کو عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے پیش ہونا چاہیے تھا، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ نواز شریف کے متنازع انٹرویو پر غداری کی کارروائی کیلئے درخواست پر وفاقی حکومت نے کیا فیصلہ کیا ہے؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل میاں طارق نے کہا کہ یہ پیمرا کا معاملہ ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے آپ نے درخواستیں نہیں پڑھیں، یہ پیمرا کا معاملہ کیسے ہو گیا؟ پیمرا کا کام الیکڑانک میڈیا پر قابل اعتراض تقاریر نشر کرنے سے روکنا ہے، آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی وفاقی حکومت کا کام ہے۔ بنچ کے رکن جسٹس مسعود جہانگیر نے کہا کہ یہ حساس معاملہ ہے اسے سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔