• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سزا کیخلاف طلال چوہدری کی انٹراکورٹ اپیل مسترد، بلائیں میاں صاحب کو آکر پی سی او ججز کو نکالیں، چیف جسٹس

راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک، نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ نے توہین عدالت میں سزا کیخلاف طلال چوہدری کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کردی۔ دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے طلال چوہدری کے وکیل سے استفسار کیا کہ کن لوگوں کو یہ پی سی او کے بت کہہ رہے ہیں،کس بت کو نکالنے کی بات کی تھی، کیا چوہدری طلال بت شکن ہے، بلائیں میاں صاحب کو آکر پی سی او کے ججز کو نکالیں، ہم یہاں بے انصافی کر رہے ہیں کیا؟سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کی توہین عدالت میں سزا کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر طلال چوہدری کی تقریر کا کلپ عدالت میں چلایا گیا اور چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل آفس نے سزا توسیع کی درخوا ست کیوں نہیں دی، ابھی ہم نوٹس کردیتے ہیں۔طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ درگزر کا مظاہرہ کیا جائے، بچے کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے۔چیف جسٹس نے کامران مرتضیٰ سے استفسار کیا کہ یہ بچہ ہے ابھی؟ اس پر وکیل نے کہا کہ آپکے سامنے سب بچے ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ طلال چوہدری نےآج تک معافی نہیں مانگی۔ جسٹس ثاقب نثار نے طلال چوہدری کے وکیل سے استفسار کیا کہ کن لوگوں کو یہ پی سی او کے بت کہہ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ جو لوگ اس جلسے میں ساری باتیں سن رہے تھے انکو بھی نوٹس جاری کرتے ہیں، نواز شریف نے بھی عدلیہ کیخلاف بات کرنے پر طلال چوہدری کو نہیں روکا۔ جسٹس ثاقب نثار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلال چوہدری لیکر آؤ ان میاں صاحب کو جن کو آپ مخاطب کرتے رہے تھے ، بلائیں میاں نواز شریف صاحب کو آکر نکالیں پی سی او ججز کو، کیا وہ ہمیں نکال سکتے ہیں؟ چیف جسٹس کے اظہار برہمی پر طلال چوہدری نے کہا کہ سر ہم علامتی طور پر پی سی او کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔ عدالت نے طلال چوہدری کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کرتے ہوئے انکے وکیل کو دلائل دینے کا حکم دیا۔

تازہ ترین