• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں اس وقت 'می ٹو ' مہم کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ تنوشری دتہ کی جانب سے نانا پاٹیکر پر جنسی ہراسانی کے الزام کے بعد ایک بعد ایک ہدایتکار و اداکار کے نام سامنے آ رہے ہیں جنہوں نے انڈسٹری کی خواتین کو جنسی طور پرہراساں کیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی وڈ نامور اداکار نانا پاٹیکراورہدایتکار وویک اگنی ہوتری پر اداکارہ تنوشری دتہ نے ، ہدایتکار وکاس بہل پر اداکارہ کنگنا رناوت نے ، رجت کپورپر خاتون صحافی نے ، کیلاش کھیرپر خاتون صحافی نے، اداکار الوک ناتھ پر ڈائریکٹر اور مصنف ونتا نندا نے، تانمے بھٹ اور گوریسمرن کھمباپر اایک خاتون کی جانب سے جبکہ کامیڈین و اسکرین رائٹر ورون گروور، کامیڈین ا‘تسوو چکرابرتی، بھارتی مصنف چیتن بھگت پر بھی جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں تاہم ان تمام نے ہراسانی کے الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا ہے اور قانونی کارروائی کا بھی اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب بالی ووڈ میں شروع ہونے والی اس 'می ٹو مہم پرجہاں ایشوریہ رائے، سونم کپور، کاجول،پریانکا چوپڑا،شیلپا شیٹھی، ایوشمان کھرانہ، فرحان اختر، ڈمپل کپاڈیہ ،فریدہ پنٹو، تاپسی پنو،سمیت دیگر بالی ووڈ اسٹارز نے تنوشری دتہ کے حمایت کرتے ہوئے ہراسانی کیخلاف بولنے پر نہ صرف سراہا بلکہ 'می ٹو مہم کو خوش آئند قرار دیا۔

وہیں تنوشری دتہ کے معاملے پر امیتابھ بچن، سلمان خان نے لا علمی کا اظہار کیا جبکہ اس معاملے پر راکھی ساونت ، بھارتی سیاستدان راج ٹھاکرے ، بھارتی سیاسی پارٹی مہاراشٹرا نونیرم سینا کے عہدیداروں نے نانا پاٹیکر کی حمایت میں سامنے آگئی اور صرف یہی نہیں بالی ووڈ اداکار شکتی کپور نے اس معاملے مزاق میں اڑاتے ہوئے خود کا آٹھ سال قبل بچہ قرار دیدیا۔

تازہ ترین
تازہ ترین