• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکمران طبقے نے غریبوں کوجان بوجھ کر تعلیم سے محروم رکھا، میاں رضا ربانی

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں حکمران طبقے نے غریبوں اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے عوام کوجان بوجھ کر تعلیم سے محروم رکھا تعلیم ایلیٹ کلاس کی ترجیحات میںشامل ہیں۔ این جی اوز کو خوش رکھنے کےلئےبیرونی فنڈز سے خوش رکھاجاتا ہے۔ حکمران طبقہ کو یہ وارہ نہیں کہ غریب پڑھ لکھ جائیں وہ یہاں پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹر میں انٹر یونیورسٹی کنثورشیم برائے فروغ سوشل سائنسز اورجنگ میڈیا گروپ کی ایکسپو میں پارلیمنٹری فورم کے زیر اہتمام یونیورسٹیوں میں جمہوریت کی تعلیم کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے قبل ازیں پارلیمنٹری فورم کے صدر ظفر اللہ نے تاریخی پس منظر میں موضوع پر اظہار خیال کیا۔ جبکہ پرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر علی خان نے کہاکہ یونیورسٹیاں انڈسٹری بن چکی ہیں۔ جو بھی حکومت آئی اس کے اپنی مرضی کے مطابق تبدیلیاں کیں پورے ملک میں مفاد پرست گروپوں نے ماحول تبدیل کردیا۔ وائس چانسلر ڈاکٹر احسان علی اور دیگر ماہرین تعلیم نے بھی خطاب کیا۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہاکہ یہ بہت اہم موضوع ہے ہمیں دیکھنا ہے کہ کیا یونیورسٹیاں خود مختار ہیں ہم نے ابتدا میں ہی اکیڈیمک خود مختاری نہیں دی کیا حکمران طبقے کی ترجیحات میں تعلیم شامل ہے۔ نہیں بالکل نہیں۔ حکمران طبقہ سرمایہ دار جاگیر دار کبھی نہیں چاہیں گے کہ ملک میں تعلیم عام ہو اور غریب بھی تعلیم حاصل کرکے ان کے سامنے کھڑا ہو۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہاکہ میںنے وزیراعظم اور وفاقی وزرا کو خطوط لکھے کہ پارلیمنٹ کونصاب کا حصہ بنایا جائے مگر مجھے افسوس ہے اس بات کا ابھی تک جواب نہیں ملا۔ انہوںنے کہاکہ سوشل سٹڈی کے نصاب میں پاکستان کی تاریخ کو مسخ کیاگیا وہ بھی ایک یا ڈیڑھ چیپٹر لکھا گیا یہ اپنی نوجوان اور نئی نسل کو اپنی تاریخ سےبیگانہ رکھنے کی سازش ہے۔ زمین سے محبت تاریخ سے اور کلچر سے ہوتی ہے عرب کلچر اختیار کرنے سے نہیں رضا ربانی نے کہاکہ نصاب میں تبدیلی اور سٹوڈنٹس یونین پر پابندی جنرل ضیاء الحق نے لگائی بد قسمتی سے یہاں ہر دس سال بعد آئین کو تبدیل کیاجاتا ہے آج افسوس ہے نوجوان فیض احمد فیض، حبیب جالب، نثار عثمانی اور قربانیاں دینےوالوں کے بارے میں بالکل نہیںجانتے اب کوئی شاعر یا رائٹر موجود نہیں جو نئی سوچ کو تبدیل کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دس یونیورسٹیوں کے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں اور سٹوڈنٹس کا پہلا بیچ مختلف کمیٹیوں کے ساتھ منسلک کیا انہیں تربیت دی جائے گی اس کے بعد آئی بی اے اسلام آباد اورکراچی کی خدمات حاصل کی گئیں ہیں جو ان سٹوڈنٹس کے امتحان لے گا اور ان میں سے اچھے امیدواروں کو منتخب کیا جائے گا اورانہیں سینٹ میں بھی کھپایا جائے گا۔ اس کے علاوہ لندن سکول آف اکنامکس سے بھی رابطہ کررہے ہیں جو ممبران پارلیمنٹ کو بھی مختلف امور کی تربیت دے گا۔ چیئر مین سینٹ رضا ربانی نے اٹھارہویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم صحت اور ٹریڈ یونینز کے حوالے سے زبردست مشکلات پیدا ہوگئی ہیں اور تنازعات میں اضافہ ہوگیا ہے جس پر رضا ربانی غصے میںآگئے ، کیا کے پی کے سندھ،پنجاب ،بلوچستان کے ماہرین تعلیم اپنا اپنا نصاب تیار نہیں کرسکتے ۔
تازہ ترین