لندن (پ ر) ورلڈ ٹورازم ویک کے موقع پر 12 اکتوبر سے گلگت اور بلتستان میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے برطانیہ میں روڈ شوز اور ایونٹس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے یوکے بھر میں 17 اکتوبر تک ایونٹس منعقد کئے جائیں گے۔ برطانیہ میں پیدا ہونے والے اور مستقبل کے برطانوی پارلیمنٹرین ہارون رشید برطانیہ میں گلگت بلتستان کے اعزازی سفیر ہیں اور برطانیہ میں اعلٰی سطح پر وہ پاکستانی سیاحت سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہارون رشید نے لندن میں انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ سیکرٹری پینی مونڈاٹ ایم پی سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ گلگت بلتستان میں دیامیر بھاشا ڈیم کے علاوہ یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے بعد سی پیک کو پاکستان میں برطانوی سرمایہ کیلئے ایک اضافی ایونیو کےحوالے سے دیکھنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔ ہارون رشید کنزرویٹو کے پارلیمنٹری امیدوار ہیں اور وہ ایک کامیاب بزنس مین ہیں۔ وہ سابق ایوی ایشن سپیشلسٹ ہیں اور فی الوقت ٹورازم سپورٹس کلچر کیلئے برطانیہ میں گلگت بلتستان کے اعزازی سفیر ہیں۔ وہ ان ایونٹس کا انعقاد کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مغرب میں گلگت بلتستان کی خوبصورت وادیوں کی سیاحت کو فروغ دینے کا اہم موقع ہے، جہاں قدرتی حسن بے مثال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس کام میں ایک رکاوٹ ہے، وہ یہ کہ پاکستان میں اس ریجن کو کسی نے سنجیدگی سے نہیں لیا، اگر کوئی اس علاقے کا دورہ کرے تو وہ اس خطے کی سحر انگیز خوب صورتی کی تعریف کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قدرتی حسن سے مالا مال ان علاقوں کو بیرون ملک فروغ دینے کا بہترین ذریعہ ہائی کمیشن ہوتے ہیں لیکن اگر مجھے کوئی تعاون ملا تو وہ بھی تھوڑا سا۔ انہوں نے کہا کہ خوبصورت چوٹیوں کی کوئی حدود نہیں ہوتی ہیں اور میں ملک کے خوبصورت ریجنز کو فروغ دینے کا کام کرتا رہوں گا۔ روڈ شو لندن سے شروع ہوا۔ بکنگھم شائر میں ایونٹ کا انعقاد ہوگا، جس میں ڈومینک گریو کیوسی رکن پارلیمنٹ، سابق اٹارنی جنرل خطاب کریں گے۔ اس میں ہائوس آف لارڈز کے ممبرز بھی شرکت کریں گے۔ معروف پاکستانی کوہ پیما اور ایڈونچرر نذیر صابر مہمان سپیکر ہوں گے جبکہ اسکردو سے حال ہی میں واپس آنے والے انگلش مین ریورنڈ جان بیونگٹن، آبائی ہیریٹج اور اس ریجن سے اپنے مضبوط رشتے کے بارے میں بتائیں گے۔ ہارون رشید نے کہا کہ نئی حکومت نے دنیا میں پاکستانی ٹورازم کو اوپن کرنے کیلئے ٹاسک فورس قائم کی ہے۔ صرف برطانیہ میں 1.7 ملین پاکستانی اوریجن رکھنے والے برطانوی رہتے ہیں اور یہ تعداد پورے گلگت بلتستان کی آبادی کے مساوی ہے۔ یہ ٹورسٹس موسم گرما کی تعطیلات میں پاکسان کا وزٹ کر کے ریجن کے ہوٹلز میں قیام اور مارکیٹس میں خریداری کر کے وہاں انویسٹمنٹ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا قدرتی اور دلفریب حسن ان سیاحوں کیلئے انتہائی پر کشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کیلئے کوئی سرخ فیتہ نہیں، کیونکہ ان میں سے اکیریت کے پاس نیکوپ کارڈز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان ایونٹس کو گلگت بلتستان کی سیاحت کے فروغ اور وہاں لطف اندوز ہونے کے مواقع کو اجاگر کرنے کیلئے استعمال کر رہا ہوں۔ روڈ شو کا آغاز 12 اکتوبر کو بکنگھم شائرمیں ایونٹ سے ہوا۔ 15 اکتوبر کو بریڈفورڈ یونیورسٹی ایونٹ اور17 اکتوبر کو سکول آف اورنٹیل اینڈ افریقن سٹڈیز لندن میں ایونٹ ہوگا۔