• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر سب سے بڑا عالمی تنازع،القاعدہ ختم کردی، پاکستان کے بغیردنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا، ترجمان پاک فوج

لندن (مرتضیٰ علی شاہ/صائمہ ہارون/نیوز ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کشمیر سب سے بڑا عالمی تنازعہ ہے، القاعدہ کو پاکستان کی مدد کے بغیر کبھی شکست نہیں ہوسکتی تھی اور نہ ہی دنیا میں امن قائم ہوسکتا تھا، پاکستان کی خطے میں امن کیلئے بہت قربانیاں ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دنیا کو پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہئے، پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام تک امریکہ کو یہاں موجود رہنا چاہئے، پاکستان اور خطے میں دیرپا امن کیلئے افغانستان میں امن ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں ہزاروں پاکستانی فوجیوں اور سویلین کی شہادتیں ہوئی ہیں اور پاکستان کے عوام اب بھی بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں۔ وہ لندن کی واروک یونیورسٹی میں پاکستان اور خطے میں امن میں کردار کے حوالے سے طالبعلموں سے خطاب کررہے تھے، ان طالبعلموں میں پاکستانی بھی شامل تھے۔ پروفیسر کرسٹین اینیو پرووسٹ واروک یونیورسٹی اور متعدد فیکلٹی ممبرز نے اس مذاکرے میں شر کت کی۔ معروف پاکستانی ماہر تعلیم سید عابدی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریزنٹیشن میں پاکستان کی اہمیت کو طالبہ کے سامنے اجاگر کیا اور انہیں پاکستان کو درپیش چیلنجز اور ملک اور علاقے کےحقیقی ایشوز سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سیکورٹی اینڈ ریجن کےایشو پر طلبہ کے سوالات کےجواب بھی دیئے اور ان پر پاکستان کے نقطہ نظر کا تفصیل سے بیان کیا۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ ایک وقت ایسا تھا جب دہشت گرد دارالحکومت سے صرف 60 میل دور تھے اور دارالحکومت پر قبضے کی دھمکیاں دے رہے تھے ۔ وہ ایسا وقت تھا جب ہمارے پڑوس سے تنازع اوور فلو ہو کر پاکستان میں آ گیا تھا، آرمی نے اس نئی قسم کی دہشت گردی سے نمٹنےکا فیصلہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی۔ اس موقع پر انہوں نے شہدا کی چند تصاویر پاکستان کے طلبہ اور ریسرچرز کو دکھائیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کشمیر کو تمام تنازعات کی ماں قرار دیا اور کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر کشمیری عوام کے حقوق پر کبھی سودے بازی نہیں کرے گا اور انکی اخلاقی امداد جاری رکھے گا۔ انہوں نے سہ رخی اسٹریٹجی ڈیولپمنٹ انیشی ایٹیوز، یوتھ ایمپلائمنٹ اور ڈی ریڈیکلائزیشن کے بارے میں بھی طلبہ کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اس حوالے سے حکومت اور پاکستان آر می کےگزشتہ پانچ چھ سال کےکام کو بھی طلبہ کو دکھایا۔ انہوں نےکہا کہ ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے مشروط ہے اور پاکستان کی خوا ہش ہے کہ امریکہ افغانستان میں مکمل امن آنے تک رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے اندر آپریٹ کرنے والی انٹرنیشنل فورسز کو دستیاب جی ای او سیز کیلئے اہم لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جس کے بغیر ان کی صلاحیت برقرار نہیں رہ سکتی تھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے آپریشن سے دہشت گردوں کی کارروائیاں صفر ہوگئی ہیں، ملالہ یوسف زئی پر حملہ خواتین کی تعلیم کے مخالف دہشت گردوں نے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لئے ملک میں تعلیم کا معیار بڑھانا اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا نہایت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے چند برسوں میں متاثرہ قبائلی علاقوں کے500 کے قریب نوجوانوں نے پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا اور اس کے پانچ گنا زیادہ بچوں کو آرمی کے زیر انتظام چلنے والے اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم کی سہولتیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ غیرمسلم کمیونٹیز سمیت پاکستان سب کا ہے اور پاک فوج قومی سالمیت کی حقیقی عکاس ہے جبکہ چند لوگوں نے اپنے مذموم مقاصد کے لئے مغربی دنیا میں چند واقعات کو منفی طور پر استعمال کیا لیکن منفی تصاویر دکھانے والے عناصر نے یہ نہیں بتایا کہ پاکستان میں20 کروڑ لوگ بین المذاہب ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔ نوجوانوں کی قوت پر بات کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان قابل، متحرک اور بڑی صلا حیتوں والے نوجوان ہیں، 50 ہزار پاکستانی ڈاکٹر امریکہ اور دیگر ممالک میں میں کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان پڑھ لکھ کر واپس آئیں اور ملک کی خدمت کریں، ریاست کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجو ا نو ں کو مستقبل کے لئے بہتر سہولتیں فراہم کرے۔

تازہ ترین