• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بالی ووڈ کے معروف ہدایت کار ساجد خان نے خواتین کو دھوکا دینے اور ان کے ساتھ برا رویہ رکھنے پر خود کو ’جانور‘ قرار دے دیا۔

بھارتی فلم انڈسٹری میں می ٹو کا وشور جاری ہے جس میں کئی نامور شخصیات پرجنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا جاچکا ہےان میں وکاس بہل، الوک ناتھ، نانا پاٹیکراور معروف ہدایت کار اور کوریو گرافر فرح خان کے بھائی ساجد خان بھی شامل ہیں۔ کچھ روز قبل اداکارہ سلونی چوپڑا، صحافی کرشمہ اوپاڈہے اور اداکارہ ریچل وائٹ نے ساجد خان پرجنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

تاہم ہدایت کار ساجد خان نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اوپر لگے الزامات کی وجہ سے نئی فلم ’ہاؤس فل 4 کی ہدایت کاری سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں، اور اس وقت تک دوبارہ فلم نہیں کریں گے جب تک سچ ثابت نہ کرلیں۔

گزشتہ روز ساجد خان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ خود کو جانور کہتے سنائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک بہت ہی گھٹیا انسان ہیں جنہوں نے خواتین کے ساتھ ہمیشہ برا رویہ رکھا ہے۔


سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہونے والے انٹرویو میں ساجد خان کا کہنا ہے کہ 20 سے30سال کی عمر میں میرے بہت لڑکیوں سے ساتھ تعلقات تھے جس سے میں نے یہ سیکھا کہ میں بہت بڑا کتا اور کمیناآدمی تھا، میں نے بہت دل توڑے اور بہت لڑکیوں سے جھوٹ بولا ہے۔



ساجد خان نے کہا کہ جس طرح باقی لڑکے کڑکیوں کو دھوکا دیتے ہیں میں نے بھی ویسے ہی دھوکے دیے، میں اُس وقت اسکرین پر تھا اور ترقی کی جانب بھی بڑھ رہا تھا، میں ہر خواتین کے ساتھ بُرا سلوک کرتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام لڑکیاں بہت اچھی تھیں جن کے ساتھ میں نے دھوکا کیا، میری عمر 30 برس ہوگئی پھر میں نے اپنی ساری توجہ فلموں کی جانب گامزن کردی اور خواتین کی طرف متوجہ ہونا چھوڑ دیا۔


خواتین کی جانب سے ساجد خان پر لگائے جنسی ہراساں کرنے کی الزام کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہےجبکہ ان کی بہن فرح خان بے بھی اپنے بھائی ساجد خان کی حمایت کرنے سے انکار کردیاہے۔ فرح خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اگر میرے بھائی نے اس قسم کا رویہ اختیار کیا ہے تو اسے اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ میں کسی بھی لحاظ سے اس طرح کا رویہ برداشت نہیں کرسکتی۔

تازہ ترین