لاہور، قصور (نمائندگان جنگ، ایجنسیاں ) قصور کی معصوم زینب سمیت 8 بچیوں کا قاتل عمران انجام کو پہنچ گیا۔ مجرم کو کوٹ لکھپت جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ سزا پر عمل درآمد کے بعد زینب کے والد نے کہا کہ پھانسی زینب کی ایک چیخ کے برابر بھی نہیں، پھر بھی آج انصاف کے تقاضے پورے ہوگئے، سزا پر مطمئن ہوں ۔ میری بیٹی آج زندہ ہوتی تو 7 سال اور 2 ماہ کی ہوتی۔ گزشتہ روز قصور کی معصوم زینب سمیت 8 کمسن بچیوں کے قاتل عمران کو مجسٹریٹ عادل سرور، سپرنٹنڈنٹ جیل، میڈیکل افسران کی موجودگی میں کوٹ لکھپت جیل میں صبح ساڑھے 5 بجے پھانسی دے دی گئی ۔سزائے موت کے بعد مجرم کی لاش آدھ گھنٹہ پھانسی گھاٹ پر جھولتی رہی۔ طبی عملہ کی جانب سے موت کی تصدیق کے بعد لاش ورثا ءکے حوالے کردی گئی۔میت لینے کے لیے مجرم کا ایک بھائی اور 2دوست ایمبولینس لے کر کوٹ لکھپت جیل پہنچے۔ جیل انتظامیہ نے مجرم کی نعش انکے حوالے کردی اور وہ قصور روانہ ہوگئے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی ان کے ہمراہ تھی۔