سپریم کورٹ آف پاکستان میں درختوں کی کٹائی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈریپ کے چیئرمین کی تقرری نہ ہونے پر نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈرگ ریگیولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) کا چیئرمین نہ لگنے سے بہت سے کام رکے ہوئے ہیں، حکومت بتائے کہ ڈریپ کا چیئرمین کب لگایا جائے گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے پولی کلینک اسلام آبادمیں ادویات کی عدم دستیابی کا بھی نوٹس لیا اور کہا کہ پولی کلینک میں مریض لائنوں میں لگے رہتے ہیں، جب ان کی باری آتی ہے تو ادویات ختم ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے حکم دیا کہ اسلام آبادکے پولی کلینک کے پیچھے ارجنٹینا پارک ہے، اس پارک کو پولی کلینک کی توسیع میں شامل کریں اور بتایا جائے کہ پولی کلینک کی توسیع کب شروع ہو گی۔
علاوہ ازیں مارگلہ ہلزمیں درختوں کی کٹائی سےمتعلق ازخودنوٹس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت عظمیٰ کے روبرو کہا کہ سی ڈی اے نے منصوبہ بنایا ہے کہ دیمک زدہ درختوں کو کاٹا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک دیمک زدہ درخت کو کاٹ کر 10نئے پودے لگائے جائیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جو دیمک زدہ درخت ہیں انہیں کاٹ لیں، سی ڈی اے اپنا پلان دے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ اسلام آباد کی حد بندی سے متعلق رپورٹ نہیں آئی ہے۔
عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ رجسٹرار آفس سروے جنرل آف پاکستان سے رابطہ کر کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حد بندی معلوم کرے۔