• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گارڈ کی ذہانت یا ڈاکوؤں کی بوکھلاہٹ، فوٹیج نے بھانڈا پھوڑ دیا



کراچی کے علاقے گلبرگ تھانے کی حدود میں عائشہ منزل کے قریب نجی بینک میں سیکورٹی گارڈز نے ذہانت اور بہادری سے ڈکیتی کی واردات تو ناکام بنادی لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز کو حاصل ’محدود اختیارات‘ کی بنا پر انتہائی بہترین موقع ملنے کے باوجود خطرناک ڈاکو فرار ہوگئے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان بدھ کی دوپہر ایک بج کر 54 منٹ پر ایک بینک کے باہر پہنچتے ہیں۔ چند سیکنڈ بعد ہی بینک کے باہر تعینات پرائیویٹ سیکورٹی گارڈ ملزمان کو شک کی نظر سے دیکھتا ہے اور انہیں چیک کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

بینک میں داخل ہونے کی کوشش پر سیکورٹی گارڈ مزاحمت کرتا ہے اور ایک گارڈ 4 ملزمان سے گتھم گتھا ہوتا ہے۔ وہ فائرنگ کرتے ہیں اور چاروں ملزمان اپنی موٹرسائیکل چھوڑ کر عجلت میں فرار ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔

تقریباً 20 سیکنڈ بعد ملزمان پیدل واپس آتے ہیں اور اپنی موٹرسائیکل اٹھانے، اسٹارٹ کرنے اور فرار ہونے میں مزید 30 سیکنڈ لگا دیتے ہیں۔ اس دوران بینک کے باہر پرائیویٹ سیکورٹی گارڈ ہاتھ ملتا اور ادھر ادھر حرکات کرتا دکھائی دیتا ہے۔

گارڈز کے پاس ایک سے ڈیڑھ منٹ کا خاصا وقت اور موقع ہوتا ہے مگر اس نے اپنا گرا ہوا اسلحہ اٹھانے کی کوشش تک نہیں کی۔ یہی نہیں بینک کا دروازہ اندر سے بند کر کے کھڑا ہوا سیکورٹی گارڈ بھی ملزمان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیتا۔ یہ تمام ملزمان بآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں بھرتی کیے گئے پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز کو اسلحہ چلانے کی باقاعدہ تربیت نہیں دی جاتی، یہی نہیں بلکہ سیکورٹی گارڈز کو اسلحہ نمود و نمائش کے لیے دیا جاتا ہے اور انہیں گولی چلانے کی ہرگز اجازت نہیں ہوتی۔ بیشتر سیکورٹی گارڈز کو فراہم کیا گیا اسلحہ ناکارہ ہوتا ہے۔

عائشہ منزل میں بینک کے بعد ڈکیتی ناکام بنانے کی کوشش سیکورٹی گارڈز کی تھوڑی سی ذہانت کے ساتھ ساتھ ڈاکوؤں کا اناڑی پن اور بوکھلاہٹ زیادہ دکھائی دیتی ہے۔

سیکورٹی ایکسپرٹ کے مطابق سیکورٹی گارڈ کے پاس جدید اسلحہ ہوتا اور اسے اسلحہ چلانے کی اجازت ہوتی تو وہ چاروں ملزمان کو زخمی یا ہلاک کرسکتا تھا یا دوسری صورت میں اگر سیکورٹی گارڈ محض ایک ہوائی فائر کردیتا تو ملزمان کو اپنا گرا ہوا اسلحہ اور دونوں موٹر سائیکل لے جانے کیلئے واپس آنے کی ہمت نہیں ہوتی۔ یوں بینک لوٹنے والے اس بڑے گروہ کا قلع قمع کیا جاسکتا تھا۔

تازہ ترین