• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی ڈی اے حکام کی بے حسی، 14سال گز ر گئے ، جی 14ڈ ویلپ نہیں ہو سکا

اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہا ئوسنگ فا ئونڈیشن 14سال گرنے کے با وجود سیکٹر جی14کو ڈویلپ کرنے میں کا میاب نہیں ہوسکا ،جس کی وجہ سے ہزاروں الاٹیوں میں شدید ما یوسی اور بے چینی و اضطرب پا یا جا تا ہے۔ الاٹیوں نے وزیر اعظم عمران خان اور چیف جسٹس سپریم کورٹ،جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ تاخیر کے ذمہ دار فا ئونڈیشن کے نااہل افسروں کے خلاف سخت کارروائی کرکے انہیں دوسروں کیلئے مقام عبرت بنا یا جا ئے۔ الاٹیوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب حکومت پچاس لاکھ مکان بنا نے کا پلان بنا رہی ہےدوسری جانب پہلے شروع کئے گئے منصوبے روایتی سرخ فیتے اور بیوروکریسی کی نا اہلی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے ریٹائرڈ ملازمین دکھے کھا رہے ہیںَ ۔ وفاقی محتسب نے بھی فائونڈیشن کو سیکٹر جی چودہ ڈویلپ کرنے کا حکم دیا تھا ۔ وہ ڈیڈ لائن بھی گزر چکی ہے مگر وفاقی محتسب نے بھی توہین کی کارروائی شروع نہیں کی۔الاٹیوں نے بتا یا کہ سیکٹر جی چودہ تھری کا مکمل قبضہ ہے۔ ٹو کا بیشتر قبضہ ہے۔ ون کا قبضہ لینا باقی ہے۔ قبضہ نہ لینے کی وجہ سے وہاں نئے مکان بن رہے ہیں جس سے معاملہ اور پیچیدہ ہو ر ہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فائونڈیشن نے پلاٹ کی قیمت ، بی ی وپی چارجز اور ڈویلپمنٹ چارجز مکمل وصول کرلئے ہیں اورن ڈویلپمنٹ کا کام بند پڑا ہے۔ فائونڈیشن نے جی چودہ تھری میں کچھ پلاٹوں کا قبضہ د یا تھا مگر وہاں صر ف چار دیواری تعمیر کرنے کی اجازت ہے مکان کی نہیں ۔ ابھی تک پانی ، بجلی اور گیس سمیت کوئی بنیادی سہولت نہیں دی گئی ۔ ڈویلپمنٹ کی ڈیڈ لائن بار بار بڑھا دی جاتی ہے ۔ پی سی ون کی لاگت میں ہوشربا اضافہ ہو ر ہا ہے مگر آج تک وزارت ہائوسنگ و تعمیرات یا سینٹ کی مجلس قائمہ یا ایف آئی اے اور نیب نے اس معاملہ کی کوئی انکوائری نہیں کی کہ سیکٹر کی دویلپمنٹ میں غیر معمولی تاخیر سے ہزاروں الاٹیوں کو پہنچنے والی تکلیف اور لاگت میں اضافے کا ذمہ دار کون ہے۔ بہت سے الاٹیوں کا انتقال ہوگیا ہے کیونکہ انہیں ریٹائر منٹ کے قریب پلاٹ الاٹ ہوئے تھے مگر وہ مکان بنا نے کی خواہش دل میں لئے اگلے جہان چلے گئے ۔
تازہ ترین