اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نیب ریفرنس میں سابق وزیر اعظم میا ں نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزائوں کی معطلی کے فیصلے کیخلاف چیئرمین، قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیلوں کی سماعت کے دوران اپیلوں کو ابتدائی سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے مسول علیہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کو نوٹس جاری کردیئے ہیں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے حوالے سے قرار دیا ہے کہ انکی سزا بہت کم ہے اسلئے انہیں نوٹس جاری کرنے کے معاملہ کو آئندہ سماعت پر دیکھا جائیگا ۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے ہائی کورٹ نے فیصلے میں غلطی کی ہے ،سزا کی معطلی کا فیصلہ دو سے تین صفحات پرمشتمل ہوتا ہے لیکن ڈویژن بنچ نے 43 صفحات کا فیصلہ لکھ کر پورے کیس پر ہی اپنی رائے کا اظہار کردیا ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل تین رکنی خصوصی بنچ نے بدھ کے روز چیئرمین نیب کی جانب سے دائر کی گئی اپیلوں کی سماعت کی تو نیب کی جانب سے سپیشل پراسیکیوٹر محمد اکرم قریشی پیش ہوئے اورکیس کا پس منظر بیان کرنے کے بعد بتایا کہ ملزمان میا ں نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کیخلاف ریفرنس نمبر 20/2017میں احتساب عدالت اسلام آباد نے 6جولائی 2018کو فیصلہ جاری کرتے ہوئے میاں نواز شریف کو 10سال قید بامشقت،مریم نواز کو 7سال قید بامشقت جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی ،جس کیخلا ف ملزمان کی سزائوں کیخلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کوٹ کے ڈویژن بنچ نے انکی سزائوں کی معطلی کے حوالے سے دائر کی گئی نئی متفرق درخواستوں کی سماعت کے بعد اپنے عبوری حکم میں انکی سزائیں معطل کرتے ہوئے ضمانتیں منظور کرلی ہیں۔