طبی ماہرین چہل قدمی کو صحت مند زندگی کی ضمانت قرار دیتے ہیں ۔بچے ،بوڑھے ہر ایک کو چہل قدمی کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ کوئی بھی شخص چاہے اس کا تعلق کسی بھی عمر، جنس اور کسی بھی طرح کی جسمانی ساخت سے ہو روزانہ چہل قدمی کے فوائد کو نہیں جھٹلاسکتا۔اگر آپ باقاعدگی سے جِم نہیں جاسکتے یا کئی کلو میٹر دوڑنا آپ کو مشکل لگتا ہے تو اس کا بہترین نعم البدل روزانہ کچھ دیر کیلئے چہل قدمی کو معمول بنانا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 1000قدم چلنے والے افراد زیادہ صحت مند زندگی گزارتے ہیں، تاہم یہ لازمی نہیں کہ ایک ہزار قدم ہی چلا جائے۔اچھی صحت کے لیے چہل قدمی لازمی ہے، جو نہ صرف آپ کے جسم کو متوازن رکھے گی بلکہ آپ کو کئی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے، ڈاکٹر اسے کئی بیماریوں کا علاج گردانتے ہیں۔ ایسا کیوں ہے؟ اس کے لیے نظر ڈالتے ہیں چہل قدمی کے فوائد پر۔
دن بھر کے لیے توانائی
جو لوگ اپنی صبح کا آغاز چہل قدمی سے کرتے ہیں، یہ عمل ان کے تمام جسمانی اعضاء کو متحرک کرنے کا سبب بنتا ہے۔ نبض (پَلز ) کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے، پسینے کا بہاؤ تیز ہوجاتا ہے، خون کا بہاؤاور ہارمونز کی سطح میں توازن پیدا ہوتا ہے اور موڈ بھی قدرے بہتر ہونےلگتا ہے۔ چہل قدمی اور جسمانی ورزش انسانی توانائی کو بحال کرتی ہے اور بیماریوں کے خلاف مدافعت کا کام کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر آپ صبح سویرے دن بھر کے لیے توانائی اکھٹی کرنا چاہتے ہیں تولازمی واک کریں۔
ذہنی صحت میں بہتری
برطانوی تحقیق کاروں کے مطابق کسی سرسبز مقام پر کی گئی واک یا ورزش انسانی جسم ہی نہیں ذہن پر بھی بہترین اثرات مرتب کرتی ہے۔ تحقیق کا روں کا کہنا ہے عام جگہوں کے بجائے ہریالی والی جگہوں کو چہل قدمی کے لیے منتخب کریں سرسبز مقامات پر انسان خود کو زیادہ پراعتماد محسوس کرتا ہے۔ ہریالی کے لیے لگے درختوں، پودوں اور گھاس سے دن کے وقت تازہ آکسیجن کا اخراج ہوتا ہے، جو سانس کے راستے انسانی خون میں جذب ہوجاتا ہے۔ جب خون کے ذریعے جسمانی اعضا بشمول دماغ کو آکسیجن کی فراہمی بہتر ہوتی ہے تو اس کے مفید جسمانی و ذہنی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔یہ عمل ذہنی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔
وزن میں کمی
وزن میں کمی کے لیے سخت ڈائٹ روٹین کے علاوہ کم محنت طلب چہل قدمی بھی مفید ثابت ہوتی ہےیہ زائد چربی کو ختم کرکے خون میں شوگر کی مقدار کم کرنے کے لیے مفید ہے۔ چہل قدمی اور جسمانی ورزش کے ذریعے نہ صرف وزن کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے بلکہ اس میں خاطر خواہ کمی بھی لائی جا سکتی ہے۔تحقیق کا روں کے مطابق صبح سویرے تیز رفتاری سے کی گئی چہل قدمی کے اثرات جسمانی وزن میں کمی کی صورت مرتب ہوتے ہیں۔ماہرین ہر عمر کی خواتین اور 50سال سے زائد عمر کے مردو خواتین کو روزانہ آدھے گھنٹے سے زیادہ چہل قدمی کا مشورہ دیتے ہیں۔ ہارورڈ میڈیکل اسکول کے تحقیق کاروں کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر چہل قدمی کرنا وزن کم کرنے میں نہایت مؤثر ہوتا ہے۔
کینسر سے بچاؤ کا ذریعہ
چھاتی کا کینسر خواتین کو اپنا شکار بنانے والا مرض ہے، جو دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس حوالے سے امریکن سوسائٹی فار کلینک انکولوجی کے تحقیقی نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ میں تین گھنٹہ تک چہل قدمی کرنا چھاتی کے کینسر کو ختم کرتا ہے۔ ایسے ہی چھوٹی آنت کو بھی کینسر سے بچایا جا سکتا ہے۔
میٹھا کھانے کی طلب میں کمی
کیا آپ بھی میٹھا کھانے کے شوقین ہیںلیکن جانتے ہیں زیادہ میٹھا ذیابطیس کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ اگر آپ اس طلب میں کمی لانا چاہتے ہیں تو روزانہ 15 منٹ چہل قدمی کریں۔ یونیورسٹی آف ایکسٹر کی تحقیق کے مطابق15منٹ کی چہل قدمی سے انسا ن کے جسم میں وہ مادہ کم ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے میٹھا کھانے کی طلب ہوتی ہے اور اس کے ساتھ یہ دباؤ کی حالت کو بھی کم سے کم رکھتا ہے۔ یہی نہیں، باقاعدگی سے چہل قدمی کرنے والوں میں ذیابطیس کا امکان کم ہوجاتا ہے۔
موڈ میں تبدیلی
چہل قدمی انسان کے موڈ میںمثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس کے ذریعےذہنی دباؤ اور اس کے ہارمون ’کورٹیسول‘ کی سطح میں کمی آتی ہے۔جس کا سب سے بڑانقصان ہارمون کی پیداوار اور تھائی رائیڈ گلینڈ کو متاثر کرنے کی صورت میں ہوتا ہے۔ اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ تازہ ہوا اور جسمانی سرگرمی موڈ کو بہتر بناتی اور دباؤ کی حالت میں زیادہ کھانے کی عادت اور دیگر منفی عادات کے خدشے کو کم کرتی ہے۔