• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیضان ثاقب، کراچی

بچو!کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ٹریفک سگنل میں تین لال، پیلی اور ہری مخصوص رنگ کی لائٹس ہی کیوں ہوتی ہیں؟ ان کا آغازکیسے ہوا۔ ہم آپ کو اس کے بارے میں بتاتے ہیں۔

جب گاڑیاں نہیں چلتی تھیں اور لوگ زیادہ ترریل میں سفر کرتے تھے۔ ریل روڈ کمپنیوں نے ٹرین سگنلز کے لیے لال، سفید اور ہرے رنگ کا انتخاب کیا، جس میں لال رنگ ریل کو روکنے کے لیے تھا،سفید کا مطلب ریل اب چل سکتی ہے اور ہرے کا مطلب محتاط رہنے کے لیے تھا۔لیکن سفید رنگ کی وجہ سے کئی ریل کنڈیکٹر مشکلات کا شکار رہتے تھے۔ ماضی میں ایک ریل کنڈیکٹر نے چمک دارستارے کو سفید رنگ تصور کر لیا اور اُسے لگا راستہ صاف ہے، لہذا ریل گاڑی کو چلنے کا اشارہ دے دیا، اس غلط فہمی کے بعد ریل کمپنیوں نے سفید رنگ کی جگہ ہرا رنگ کردیا ۔( یعنی جب سگنل پر ہری لائٹ جلے تو اس کا مطلبی آگے راستہ صاف ہے۔)

یہ بات 1860کے عشرے کی ہے، برطانوی ریلوے کے ایک مینجر جان پیکی نائیک نےریل کنٹرول کرنے کےلئے ایک نیا طریقہ اختیار کیا۔ اس نے ایک کھمبے سے کوئی چیز باندھ دی جو ہلائی جاتی تھی، تاکہ پتہ چلے کہ ریل کو اس جگہ سے آگے گزرنا ہے یا نہیں۔ رات کے وقت وہاں لال یا ہری لائٹ جلائی جاتی تھی، اس کے لئے گیس لیمپ استعمال ہوتے تھے۔ ان ”سگنل “ کے قریب پولیس افسر کو تعینات کیا جاتاتھا جو اس سارے عمل کا ذمہ دار ہوتا تھا۔ جب سڑکوں پر گاڑیاںچلنی شروع ہوئیں تودنیا کا پہلا سگنل 9دسمبر1868ءکو برج اسٹریٹ لندن پر لگایا گیا۔ 1910ءمیں ایک امریکی نے خودکار ٹریفک سگنل شکاگو میں لگایا، جس میں ”STOP“ اور ”START“ کے الفاظ درج تھے۔ پہلا الیکٹرک ٹریفک سگنل جس میں سرخ اور ہری لائٹس جلتی تھیں،یہ 1912ءمیں تیا رکیا گیا ۔ اسے تیار کرنے والا ریاست اوتھا کے شہر سالٹ لیک سٹی کا ایک پولیس افسر تھا۔ اس سگنل کو ایک اونچے کھمبے پر نصب کیا گیا تھا اور یہ اوپرسے گزرنے والی تاروںسے چلتا تھا۔ ایک پولیس افسر اسے بند اور کھولتا تھا۔ الیکٹرک ٹریفک سگنل کا کریڈٹ جیمز ہوگ کو جاتا ہے۔ اس کاڈیزائن کردہ سگنل 5اگست 1914ءکو کلیو لینڈ میں نصب کیا گیاتھا۔1917ءمیں سان فرانسسکو کے ولیم گھگلیری نے خودکار ٹریفک سگنل ایجاد کیا۔ یہ سگنل آٹو میٹک بھی تھا اور ضرورت کے وقت مینول بھی کیا جاسکتا تھا۔3لائٹس والے سگنل 1920 ءمیں ڈیٹرائٹ کے پولیس افسر ولیم پوٹس نے ایجاد کیا۔ اب اس میں سرخ اور گرین لائٹ کے علاوہ درمیان میں زرد لائٹ بھی لگادی گئی تھی ،جس کا مطلب تھا کہ تیار ہوجاؤ۔

تو بچو! یہ ہے سگنل لائٹس کی کہانی۔

تازہ ترین