ٹیکسلا، اکوڑہ خٹک( نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو ایک دوسرے کو راستہ دینا ہوگا، اگر میرے مشوروں پر عمل کیا جاتا تو آج مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی اور نواز شریف اگر وزیر اعظم نہ بھی ہوتے تو میاں شہباز شریف وزیر اعظم ہوتے۔ ان خیالات کا اظہاانہوں نے اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق کی فاتحہ خوانی سے واپسی پر لوسر شرفو میں ملک سعید نواز کی رہائش گاہ پر اپنے دوستوں اور کارکنوں کسیاتھ ملاقات میں کیا۔انہوں نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں دھینگا مشتی ہو رہی ہے اور سیاست کا دوسرا نام گالم گلوچ ہو گیا ہے، کبھی اقتدار کے چکر میں نہیں رہا اور ہمیشہ شرافت کی سیاست کی اگر میں اقتدار کا بھوکا ہوتا تو مرحومہ بینظیر بھٹو اور جنرل مشرف کے دور میں بھی اقتدار میں آنا میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں تھا اور میری پاس ان کی آفرز موجود تھیں۔منگل کو اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق کے اہلخانہ سے تعزیت کے بعدمیڈیا گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو ایک دوسرے کو راستہ دینا ہوگا۔اس موقع پر ایک صحافی نے نوازشریف سے متعلق سوال کیا کہ میاں صاحب آرہے آپ انتظار کرینگے؟چوہدری نثار نے صحافی سے پوچھا کون سے میاں صاحب آرہے ہیں؟ اس پر صحافی نے جواب دیا کہ میاں نوازشریف آرہے ہیں،لیگی رہنما نے کہا کہ میری طرف سے آپ انہیں سلام کہہ دینا۔