اسلام آباد (نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے راولپنڈی کے موضع تخت پڑی کے جنگلات کی اراضی کی نشاندھی سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف دائر کی گئی نظر ثانی درخواست کی سماعت کے دوران بحریہ ٹائون کے وکیل اعتزازاحسن کوآ ئندہ سماعت تک کیس سے متعلق سارے ریکارڈ کا مطالعہ کرنے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت تین دسمبر تک ملتوی کردی ہے جبکہʼʼ نیو مری پراجیکٹ کے حوالے سے مبینہ جعلی تصاویر لگانے کی بناء پر محمد اسجد عباسی وغیر کے خلا ف دائر کی گئی توہین عدالت کے حوالے سے انٹرا کورٹ اپیل واپس لئے جانے کی بناء پر کیس کو نمٹا دیا ہے ، ، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ ، جسٹس فیصل عرب ، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بینچ نے منگل کے روز نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کی تودرخواست گزار کے وکیل اعتزاز احسن نے مقدمہ کا پس منظر بیان کرنے کے بعد موقف اختیار کیا کہ انہیں تاحال سارا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا ہے ،جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ وہ بھی ہو جائے گا پہلے آپ فامولیشنز پیش کریں ،جس پر فاضل وکیل نے کہا کہ 1956کے ریکارڈ کے مطابق محکمہ جنگلات کی 1741 ایکڑ اراضی کا اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری سے تبادلہ کیا گیا تھا ،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کیسے اس معاملے کی منظوری دے سکتا ہے، اس وقت وزیر اعلی پنجاب کون تھا؟ توفاضل وکیل نے کہا کہ اس وقت پرویز الہی وزیر اعلی ٰپنجاب تھے ،چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعلی کا تو اس معاملے میں کوئی کردار ہی نہیں ہے ؟پھر انہوں نے کیسے منظوری دی تھی ؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ بعد میں اسی اراضی میں سے 270 کنال وزیر اعلیٰ کے خاندان کے لوگوں سالک حسین ،راسخ حسین اور آسیہ شجاعت حسین کو دے دی گئی تھی ، جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے کہا کہ اعتزاز احسن صاحب کیا یہ نیب ریفرنس کا فٹ کیس نہیں ہے؟بڑے بڑے لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں میں دخل دے کر بڑے بڑے فائدے حاصل کرلیتے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ تمام چوہدری خاندان کو نوٹس جاری کر دیتے ہیں کہ کیوں نہ یہ معاملہ نیب کو بھجوا دیا جائے ؟ ایک انچ زمین پر قبضے کو برداشت نہیں کریں گے، لوگوں کو مار کر یا چھین کر ان کی زمینوں پر قبضے کی اجازت نہیں دیں گے،اگر آپ چاہیں تو ہم پرویز الٰہی کے حوالے سے انکوائری کروا لیتے ہیں کل تک ہی رپورٹ آجائے گی چیف جسٹس نے کہاکہ امریکی صدر کو واشنگٹن میں ایک کھوکھا الاٹ کرنے کا بھی اختیار نہیں ہے،ابھی اعتزاز احسن کے دلائل جاری تھے کہ عدالتی وقت ختم ہوجانے کی بناء پر عدالت نے انہیں آ ئندہ سماعت تک کیس سے متعلق سارے ریکارڈ کا مطالعہ کرنے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزیدسماعت تین دسمبر تک ملتوی کردی۔