• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فواد چوہدری کی محمود اچکزئی پر تنقید، سینیٹ میں ہنگامہ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی کے خلاف تقریر پر سینیٹ میں ہنگامہ ہوگیا۔

وفاقی وزیر نے سینیٹ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ محمود اچکزئی نے اس ملک کو لوٹا،بھائی کو گورنر لگاکر حکومت کو باندی بنایا اور باہر جاکر ملک کے خلاف باتیں کیں۔


وزیراطلاعات کی تقریر پر محمود اچکزئی کی جماعت کے سینیٹر عثمان کاکڑ کھڑے ہوگئے،دونوں جانب سے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اچکزئی،فضل الرحمٰن،شریفوں اور زرداریوں نے اس ملک کو لوٹا۔

عثمان کاکڑ نے کہا کہ فواد چوہدری نے مشرف کے بوٹ چاٹے اور وہ ڈکٹیٹر کے پٹھو تھے۔

اپوزیشن کے شور شرابے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وفاقی وزیر کا مائیک بند کردیا اور کہا کہ فواد چوہدری ایوان کا ماحول خراب کرتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ بات کرنی ہے تو پارلیمانی انداز میں کریں ورنہ لوگ آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔

فواد چوہدری نے اپنے خطاب کے دوران نام لئے بغیر سابق وزیراعظم نوازشریف پر بھی تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے تو ان مزاروں کو بھی نہیں چھوڑا جن کی جانب اکبر بادشاہ اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی بھی دیکھنے کی جرات نہ تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک پتن میں بابا فرید گنج شکر کے مزار سے وابستہ زمینوں پر قبضہ کر کے بیچا گیا ہے، آج یہ کہتے ہیں وزیر اعظم بھیک مانگ رہا ہے،تو بتائیں کہ اربوں روپے کی لوٹ مار کے بعد بھیک نہ مانگیں تو کیا کریں؟

وفاقی وزیر نے کہا کہ سینیٹر مشاہد اللہ خان نےمجھ سے متعلق نامناسب بات کی،وہ خود یا ان کی جماعت ن لیگ معذرت کرے۔

انہوں نے کہا کہ 5 ہزار بینک اکاؤنٹس کا پتا لگا ہے،وہ کس کے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم ساری چیزیں کارپٹ کے نیچے ڈال دیں،ہم چاہتے ہیں کہ معاشی دہشت گردی کے خلاف کمیٹی بنائیں ۔

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ایس پی طاہر داوڑ کے واقعے کی تصدیق نہیں ہوئی،کوئی مصدقہ اطلاعات آئیں تو ایوان میں پیش کردیں گے۔

فواد چوہدری کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے سینیٹ اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

تازہ ترین