وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ہر شہری کے تحفظ کی ذمہ داری ریاست کی ہے، شہید طاہر داوڑ کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔
پشاور میں طاہر داوڑ کے بھائی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر طورخم سرحد آیا، جو رویہ وہاں پر دیکھا وہ تکلیف دہ تھا، ڈھائی گھنٹے ہمیں کھڑا کیا گیا پھر کہا کہ ہم پاکستان کو لاش نہیں دیتے، ایسا رویہ کیوں اپنایا گیا افغان حکومت کو سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم پر ففتھ جنریشن وار مسلط کی گئی ہے، اس لیے مصدقہ اطلاع کے بغیر بات کرنا ٹھیک نہیں، جب مصدقہ اطلاع ملی تو پارلیمنٹ میں بھی بات کی اور میڈیا پر بھی۔
وزیرمملکت داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں انتشار پھیلانے کی سازش کی جارہی تھی، کل وزیراعظم ہاؤس میں اس معاملے پر اجلاس ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ لاش نہ دینے کا مقصد شہید کی لاش پر پاکستان میں انتشار پھیلانا تھا۔
اس موقع پر طاہر داوڑ کے بھائی نے قاتلوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔