لاہور(نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے زلفی بخاری اہلیت کیس میں ریمارکس دئیے کہ وزیر اعظم پاکستان کو بے لگام اختیارات نہیں ہیں ، وزیراعظم عوام کا ٹرسٹی ہے ، اعلیٰ عہدوں پر اقربا پروری نظر نہیں آنی چاہیے، اہم تقرریاں دوستی پر نہیں ہوسکتیں، وزیراعظم نے اپنی مرضی کے مطابق معاملات نہیں چلانے بلکہ آئین کے مطابق کام کرنا ہے، عدالت نے تہہ کرنا ہے کہ معاملات آئین کے تحت چل رہے ہیں یا نہیں۔ دوران سماعت اونچی آواز میں بات کرنے پر چیف جسٹس زلفی بخاری پر برہم ہوگئے کہا آپ کسی اور کے دوست ہونگے سپریم کورٹ کے نہیں۔ سپریم کورٹ نے زلفی بخاری کی تمام تفصیلات ،اہلیت اور تقرر ی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زلفی بخاری کے بطور معاون خصوصی وزیراعظم تقرری کی نااہلی کیلئے درخواستوں پر چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سماعت ہوئی۔