• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف سے فوری معاہدہ کرنے کی مجبوری نہیں،سلمان شاہ

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ سلمان شاہ نے کہاہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات ناکام ہونے کی بات کرنا بہت جلدی ہوگی،پاکستان کو فوری طور پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے کی مجبوری نہیں ہے،سینئر صحافی شہباز رانا نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں نے ابھی مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا، دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب نے کہا کہ نائن الیون امریکی ایجنسیوں کی ناکامی تھی جس پر امریکا نے دنیا اجاڑ کر رکھ دی،سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاک بھارت دوطرفہ سیریز کیس کا فیصلہ سیاسی ہے۔سابق وزیرخزانہ سلمان شاہ نے مزید کہا کہ پاکستان کو فوری طور پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے کی مجبوری نہیں ہے، آئی ایم ایف سے ایسا معاہدہ چاہئے جو پاکستان کے مفاد میں ہو، آئی ایم ایف روپے کی قدر کم کرنے کیلئے نہیں کہہ رہا بلکہ کرنسی مارکیٹ میں مداخلت سے روک رہا ہے اور پاکستان پہلے ہی ایسا کررہا ہے، پاکستان پہلے ہی فیصلہ کرچکا ہے کہ اسٹیٹ بینک کرنسی مارکیٹ میں اپنے ریزرو استعمال نہیں کرے گا، آئی ایم ایف زرمبادلہ کے ذخائر کا ہدف دے گا جو پاکستان کو حاصل کرنا ہوگا، آئی ایم ایف انٹرسٹ ریٹ اتنے بڑھانے کا مطالبہ کرتا ہے کہ معاشی سرگرمیاں کم ہوجائیں تو پاکستان کو یہ شرط قبول نہیں کرنی چاہئے، آئی ایم ایف کا اصل ہدف اگلے تین سال میں مالی خسارہ کم کرنے کیلئے ہوگا۔ سینئر صحافی شہباز رانا نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا مشترکہ اعلامیہ نہیں آیا اس لحاظ سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں نے ابھی مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا بلکہ جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے، اسد عمر نےوزیراعظم کے سامنے آئی ایم ایف کی شرائط رکھیں وہاں آئی ایم ایف کی شرائط نہ ماننے کا فیصلہ ہوا، چین اور متحدہ عرب امارات سے پاکستان کو کیا ملے گا اس کی تفصیلات سامنے نہیں ہیں ،آئی ایم ایف سے مذاکرات حتمی نتیجے پر پہنچنے میں یہ معاملہ بھی رکاوٹ ہے، حکومت واضح نہیں ہے کہ چین اور متحدہ عرب امارات سے کتنی مدد مل رہی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات کا بھی بہت اہم کردار ہے، امریکا آئی ایم ایف پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرسکتا ہے، ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کے مطابق رکھنا صرف کہنے کیلئے ہوتا ہے عملی طورپر ایسا نہیں ہوتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب نے کہا کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کے مددگار کے ٹیلیفون کے بارے میں معلومات دی تھیں مگر امریکا نے اسامہ کو ٹریس کرنے کے حتمی مراحل میں ہمیں اعتماد میں نہیں لیا۔ سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان نے دو طرفہ سیریز نہ کھیلنے پر بھارت کیخلاف ہرجانے کا کیس ٹھیک طریقے سے پیش کیا تھا، آئی سی سی میں ویسے بھی بھارت کا بہت اثر و رسوخ ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اس وقت آئی سی سی کے چیئرمین ہیں جنہوں نے اس کیس میں بھارت کے حق میں شواہد دیئے ہیں، بھارت کیخلاف ہرجانے کی درخواست پر فیصلہ بہت اپ سیٹ کردینے والا ہے، آئی سی سی فیصلے میں کہتا ہے کہ اخلاقی طور پر پاکستان کا کیس صحیح ہے مگر اسے قانونی طور پر مائیکرو اسکوپ کے ذریعہ دیکھا جائے تو انڈیا معاہدہ پر عملدرآمد کرنے کا پابند تھا مگر ٹیلی اسکوپ کے ذریعہ دیکھا جائے تو کچھ اور چیزیں آجاتی ہیں اس لئے فیصلہ انڈیا کے حق میں دے رہے ہیں۔
تازہ ترین