• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر کے قریب پشکان کے ساحل سے نایاب مچھلی پکڑی گئی ہے، جو بعد میں 11 لاکھ روپے سے زائد میں نیلام کر دی گئی۔

مقامی ماہی گیری ذرائع کےمطابق مقامی طورپر سووا sowa اور کر kir کے نام سے مشہور مچھلی گوادر کے قریب پشکان کے ساحل سمندر سے مقامی ماہی گیر نے دور روز قبل پکڑی تھی۔

پشکان کے سمندر سے پکڑی گئی مچھلی کا وزن تقریباً 41 کلو گرام ہے، یہ مچھلی اپنے سینے اور معدے میں پائے جانے والے ایک خاص مادے کی وجہ سے نایاب سمجھی جاتی ہے جو کہ جراحی کے لیے مخصوص ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پشکان کے ساحل سے پکڑی جانے والی مچھلی کراچی کی ایک فشنگ کمپنی نے گوادر جیٹی پر نیلامی میں خریدی۔

یہ مچھلی گوادر جیٹی پر تقریباً 11 لاکھ 48 ہزار روپے میں نیلام ہوئی ہے۔

ماہی گیری ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ یہ مچھلی اس لیے نایاب ہے کہ یہ ماہی گیروں کے جال میں شاذو نادر ہی پھنستی ہے۔

موجودہ سیزن میں یہ مچھلی انڈے دینے ساحل پر آتی ہے تو ماہی گیروں کے جال میں پھنس جاتی ہے۔

سووا یا کر نامی اس مچھلی کےبارے میں گوادر اور ملحقہ ساحلی علاقوں میں ایک تاثر عام ہے کہ جس کسی ماہی گیر کےجال میں یہ مچھلی لگ جاتی ہے اس کے وارے نیارے ہو جاتے ہیں۔

ماحولیاتی ماہر اور گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایک سینئر اہلکار عبدالرحیم کے مطابق گزشتہ سال اسی نسل کی 10 سے زائد مچھلیاں پکڑی گئیں جو ایک کروڑ روپے سے زائد میں نیلام ہوئی تھیں۔

ان کا یہ بھی کہناتھا کہ مقامی ماہی گیروں سے یہ مچھلی خرید کر کراچی لےجائی جاتی ہے جہاں اس کے اور اچھے دام ملتے ہیں۔

تازہ ترین