سجاول کے شہر میرپور بٹھورو سے اسٹڈی ٹور پر کراچی آکر گلستان جوہر کے تفریحی پارک سے غائب ہونے والی دو طالبات کو پنجاب کے شہر ساہیوال سے بازیاب کرالیا گیا ہے جنہیں ہفتے کو عدالت میں پیش کرکے کراچی پولیس کی خصوصی ٹیم کراچی لائے گی۔
ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ اب تک کی تفتیش کے مطابق 16 سالہ ثناء میمن اور نائلہ شوکت اسٹڈی ٹور کے دوران فرار ہونے کی منصوبہ بندی کرکے کراچی آئی تھیں۔
غلام اظفر کے مطابق 17 نومبر کو طالبات کا گروپ جونہی گلستان جوہر میں راشد منہاس روڈ پر واقع الہٰ دین پارک کے اندر داخل ہوا تو دونوں لڑکیوں نے طبیعت خراب ہونے کا بہانہ کیا اور پارک میں کچھ دیر بیٹھ گئیں اور تھوڑی دیر بعد پارک سے باہر آگئیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کی گئی تفتیش کے مطابق دونوں لڑکیوں نے فرار ہونے کیلئے ایک رکشہ روکا مگر رکشے کے ڈرائیور سے پیسوں کے معاملے میں ان کی بات نہیں بنی۔
پولیس کے مطابق اس دوران ایک لڑکی نے اپنے کان سے موبائل فون لگا رکھا تھا جو کسی سے ہدایات لے رہی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے ایک ہائی روف گاڑی کے ڈرائیور سے لانڈھی کے علاقے گل احمد کی اسپتال چورنگی جانے کا کہا تاہم کرایہ کے معاملے میں بات نہیں بنی۔
اس دوران نیپا چورنگی کی طرف سے ایک چھوٹی کار وہاں پہنچ گئی ہے اور دونوں لڑکیاں کار میں بیٹھ کر چلی گئیں۔
پولیس کے مطابق مقدمہ درج کرکے ٹیکنیکل طریقے سے تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ایک لڑکی نے کراچی آنے سے چند دن قبل ہی اپنا موبائل فون بند کردیا تھا اور وہ اپنی والدہ کا موبائل فون استعمال کر رہی تھی۔
ایس ایس پی غلام اظفر مہیسر کے مطابق فرار کے بعد لڑکی نے اپنی والدہ کا موبائل فون بھی بند کردیا۔
ایک دن تک کراچی میں رہنے کے بعد وہ کراچی سے روانہ ہوئے۔ اگلے روز اندرون سندھ کے ایک شہر پہنچ کر انہوں نے موبائل فون کچھ دیر کے لئے آن کیا تاہم پھر بند کیا گیا موبائل فون پنجاب کے شہر خانیوال میں استعمال ہوا۔
پولیس کے مطابق اب تک کی تفتیش میں دونوں لڑکیاں پنجاب کے شہر ساہیوال میں پائی گئیں۔
جمعہ کو پولیس کی ایک ٹیم نے دونوں لڑکیوں کو بازیاب کرا لیا اور انہیں دارالامان کے حوالے کیا گیا ۔