• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کیلئے کشمیریوں کی قربانیاں تاریخی، ڈیمز پر قوم کا جذبہ 1965 جیسا ہے، چیف جسٹس

برمنگھم، راولپنڈی (آصف محمود براہٹلوی، ابرار مغل، مانیٹرنگ) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاکستان کو روشن رکھنے کیلئے کشمیریوں کی قربانیاں تاریخی ہیں،ڈیمز کی تعمیر کے لئے قوم کا جذبہ 1965جیسا ہے، عطیات کے ڈھیر لگا دیئے گئے، برسوں سے ملک لوٹنے والے بھی آگے آئیں، اس سے قبل کہ قانون حرکت میں آئے، پانی قدرت کی عظیم نعمت ہے، اس کی قدر کرنا ہوگی۔ برمنگھم سے نمائندگان جنگ کے مطابق لندن اور مانچسٹر کے بعد اہل برمنگھم نے بھی ڈیم فنڈ کے لئے پونڈ نچھاور کر دیئے۔ تقریباً ساڑھے سات لاکھ پونڈ کے عطیات کے ڈھیر لگا دیئے گئے۔ برمنگھم کمیونٹی نے بڑے جذباتی انداز میں فنڈز پیش کئے۔ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار عالمی شہرت یافتہ باکسر عامر خان کے ساتھ فنڈ ایونٹ میں شرکت کے لئے آئے تو ہال میں موجود700 سے زائد سیٹوں پر براجماں شرکا نے کھڑے ہو کر بھرپور تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پانی قدرت کی جانب سے عظیم عطیہ ہے، اس کا تحفظ کرنا ہماری قومی و ملی ذمہ داری ہے۔ پاکستان کو اپنے آبی ذخائر اور قدرتی وسائل کا تحفظ کرنا ہے۔ پانی کسی فیکٹری میں نہیں بنایا جا سکتا۔ قدرت کی اس نعمت کی قدر کرنا ہوگی۔ جسٹس ثاقبت نثار نے کہا کہ کرپشن اور نااہلی کو ختم کر دیا گیا تو ملک پاکستان ترقی کی منازل اس طرح چھوئے گا جس طرح کوہ ہمالیہ، مائونٹ ایورسٹ کو سر کرنا ہے۔ برمنگھم میں عامر خان باکسر کی چیرٹی اور راجہ شوکت خان، شفقت خان، ذاکر اللہ چوہدری کی جانب سے منعقدہ تقریب میں لوگ صبح11بجے ہی جمع ہونا شروع ہوگئے۔ خواتین حضرات، کرسچن کمیونٹی، مختلف مساجد کمیٹیوں کے ممبران، سیاسی، سماجی قیادت سمیت مختلف خواتین تنظیموں حتیٰ کے سکول کے بچوں نے بھی عطیات کے ڈھیر لگا دیئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی امانتوں کا خود تحفظ کروں گا، کشمیری کمیونٹی کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، انہوں نے پاکستان کو روشن رکھنے کے لئے دو مرتبہ قربانی پیش کی۔ بانی پاکستان حضرت قائد اعظم نے ملک کو عظیم مقاصد کے لئے حاصل کیا تھا۔ یہاں پر اقلیتوں سمیت پسے ہوئے طبقات کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہمیں بانی پاکستان کے مقصد کی جانب لوٹ کر جانا ہوگا۔ کرپشن، لاقانونیت کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ تب جاکر ملک ترقی کر سکے گا۔ انھوں نے کہاکہ دریائے سندھ ہمارا اپنا قومی وسائل کا مجموعہ ہے، وہاں بھی ضرور ڈیم بنیں گے اور جہاں اب تک قومی ہم آہنگی نہیں پانی جاتی، کوشش ہوگی کہ اس پر وسیع ترقومی مفاد اوراعلیٰ مقصد کو سامنے رکھ کر اتفاق کیاجائے ۔انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ آئندہ آبادی پر کنٹرول کے لئے بھی لائحہ عمل طے کرے گی۔ ایک وسیع مہم چلائیں گے، بچے دو ہی اچھے کے اصول کو سامنے رکھتے ہوئے اس مہم کو قومی سطح پر چلائیں گے۔ان کاکہناتھاکہ ملک میں قانون کی پاسداری قائم کرنے کے ساتھ ساتھ غربت کے خلاف بھی لڑنا ہوگا۔ وقت آگیا ہے کہ اس ملک کو کچھ دیا جائے۔ انھوں نےکہاکہ عام کلاس طبقات، ورکنگ کلاس نے عطیات کے ڈھیر لگا دیئے لیکن مجھے امید ہے کہ وہ لوگ بھی آگے بڑھیں گے جنہوں نے برسوں تک ملک کے وسائل کو لوٹا ہے۔ وہ بھی آگے آئیں اور عطیات پیش کریں، اس سے قبل کے قانون حرکت میں آئے۔ تقریب سے خطاب کرتےہوئے عالمی شہرت یافتہ باکسر عامر خان نے کہا کہ پاکستانی نوجوان قومی جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہیں، جب بھی ملک نے بلایاتو انہوں نے آگے بڑھ کر کردار ادا کیا اور ڈیم فنڈ میں بھی نوجوان ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ راجہ شوکت نے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ کونسلر ذاکر اللہ نے سپاس نامہ پیش کیا اور وہاں پر لوگوں نے درخواستیں بھی دیں جو انہوں نے چیف جسٹس تک پہنچائیں ۔ ڈاکٹر بھٹی نے تمام عطیات کی فہرست جاری کی ، جس کے مطابق 7لاکھ 53ہزار پونڈ کے عطیات جمع ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اہل برمنگھم نے جو پیار دیا مدتوں یاد رکھوں گااور ڈیم کی تکمیل کے بعد خود شکریہ ادا کرنے آئوں گا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا ڈیمز فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ کشمیر ی مجھے اپنی ذات اور برادری سے زیادہ عزیزہیں، کشمیریوں کے حقوق کی پاسداری ان پر احسان نہیں، ہمارا فرض ہے۔علاوہ ازیں برمنگھم میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جیو نیوز پر مانچسٹر سے نشر ہونے والی ڈیم فنڈ لائیو ٹیلی تھون بہت کامیاب رہی ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈیمز کی تعمیر کے لیے بچوں سے لے کر بوڑھوں تک سب پاکستانی پُرجوش ہیں، یہ کوئی عام صورت حال نہیں بلکہ باقاعدہ مہم بن گئی ہے ایسا جذبہ شاید 65 کی جنگ میں نظر آیا تھا۔ چیف جسٹس نے پاکستان کی آبادی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آبادی پر قابو پانے اور منصوبہ بندی سے متعلق سپریم کورٹ میں 12 یا 13 دسمبر کو کانفرنس ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آبادی پر قابو پانے اور منصوبہ بندی کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس میں ملک کے بڑے ماہرین سمیت ہیلتھ سیکرٹری ریٹائرڈ کیپٹن سعید شامل ہیں ، ان کی نگرانی میں رپورٹ بھی بنائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں وزیراعظم بھی شامل ہوں گے،آبادی پر قابو پانے کے لیے بھرپور طریقے سے جدو جہد کریں گے۔

تازہ ترین