اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کا عزم کر رکھا ہے اور قوانین پر عمل در آمد کے لئے ہمیں معاشرتی سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے یہ بات ’’پاکستان میں معذور خواتین کو در پیش ہراسگی‘‘ بارے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو کہ اسلام آباد میں جمعہ کو ہوا۔ جس میں یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فومز ائیل ملامیونگ کوکا یو این ڈی پی کے ریزیڈنٹ ڈائریکٹر نیل بوہنے نے بھی خطاب کیا ۔ سیمینار میں معذور خواتین نے بھی شرکت کی ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ معذور خواتین کو ہراسگی کا مسئلہ عالمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ریاست معذوروں سے امتیازی سلوک نہیں کرتی بلکہ ایسا صرف معاشرے اور خاندان کی سطح پر ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قوانین خواتین کو برابر رسائی فراہم کرتے ہیں اور ہمیں حقیقی اور اصل مسئلہ کو ترجیحی طور پر حل کرنے کی صورت میں پورا خاندان متاثر ہوتا ہے ۔ حالانکہ خواتین کو زیادہ اہمیت دی جانی چاہئیے ،انہوں نے اس بات کی ضرور ت پر زور دیا کہ معذور خواتین سے کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا جانا چاہئیے ۔ ڈاکٹر شیریں نے معذوروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے قانون سازی اور اقدامات کے بارے میں تفصیلات بھی بتائیں ۔ قبل ازیں وفاقی وزیر انسانی حقو ق سے یو این ویمن کے وفد نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر یو این ویمن ملا مبو کیو کا کی قیادت میں ملا قات کی جس میں انسانی حقوق کے مسائل کے حل کے سلسلہ میں باہمی تعاون اور موجودہ قوانین پر عمل در آمد کے بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔ یو این وویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات کو سراہا اور اس ضمن میں بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔