کراچی (اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج شہر قائد کے 35 ہزار رفاعی پلاٹوں پر قبضے کیخلاف سابق ناظم کراچی نعمت اللہ خان کی جائے گی ۔متاثرین بحریہ ٹاؤن نے پریس کلب کے باہر احتجاج اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار کیے گئے لوگوں کو فوری رہا کیا جائے ،چیف جسٹس پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان اور سندھ حکومت سے التجا کی کہ بحریہ ٹاؤن کے معاملات کو جلد از جلد حل کریں، مظاہرین نے مسئلہ جلد حل نہ ہونے کی صورت میں دوبارہ سڑکوں پر آنے کا عندیہ بھی دیدیا۔تفصیلات کے مطابق پیرصبح کلفٹن تھانے کےعلاقے ڈیفنس توحید کمرشل پربحریہ ٹاؤن کے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کی جانب سے سڑک بلاک کرنے اورریلی نکالی جانے کی اطلاع پرپولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اورپولیس نے مظاہرین کو احتجاج کرنے سے روک دیا اورمظاہرے کے لیے جمع ہونے والے17افراد کو گرفتار کرکے انہیں بعد تھانے منتقل کردیا،ایس ایچ اوکلفٹن جاوید ابڑو کا کہنا تھا کہ گرفتارافراد توحید کمرشل پرجمع ہوکرریلی کی صورت میں اسٹارگیٹ جانا چاہتے تھے انھوں نے بتایا کہ گرفتارافراد کے خلاف مقدمہ الزام نمبر2018/354بجرم دفعہ 147،149،186،504 اور341 کے تحت سرکار مدعیت میں درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپرد کردی گئی، کچھ لوگوں کو ساؤتھ زون پولیس نے بھی گرفتار کیا ہے انھوں نے بتایا کہ شارع فیصل اسٹارگیٹ اورسپرہائی وے بحریہ ٹاؤن پرمعمول کے مطابق پولیس کی نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ کوئی بھی شخص امن و امان خراب نہ کرسکے،انھوں نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن میں رہائش پذیرشہریوں کو بحریہ ٹاؤن سے باہر آنے اور جانے سے نہیں روکا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہونے والے احتجاج کامقدمہ بھی درج کیا گیا تھا اور آج گرفتارکیے جانے والے افراد شاید گزشتہ روز درج ہونے والے مقدمے میں نامزد ہیں ،سپرہائی وے بحریہ ٹاؤن ، ڈیفنس توحید کمرشل اورشارع فیصل اسٹارگٹ کے قریب احتجاج کرنے سے روکے جانے پربحریہ ٹاؤن کے متاثرین نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا اورہاتھوں میں بینرز اٹھا کر شدید نعرے بازی کی، متاثرین میں ملازمین، رہائشی، الاٹیز، سرمایہ کاراور اسٹیٹ ایجنٹس کی بڑی تعداد نے شرکت کی بعد ازاں متاثرین کے نمائندہ شاہد قادری، مظفر ہاشمی، سید طارق شاہ، رانا احسن سمیت دیگر لوگوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بحریہ ٹاؤن سے لاکھوں افراد کو روزگار ملا اس ادارے نے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو روزگار فراہم کیا ہے تمام اداروں سے گزارش کے ہے جو لوگ گرفتار کیے انہیں رہا کیا جائے پاکستان میں اس سے بہتر ہاؤسنگ سوسائٹی کوئی نہیں ہے جب زمین دی گئی کسی نے کچھ نہیں کہا اب تمام لوگ اعتراضات کررہے ہیں ،مسلسل تنگ کررہے ہیں ہماری سرمایہ کاری محفوظ نہیں ہے۔