وزیر اطلاعات فواد چوہدری،وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور اور فیاض الحسن چوہان نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر کڑی تنقید کی۔
فواد چوہدری نے آصف زرداری کی تقریر کے جواب میں کہا کہ آصف زرداری نے پہلے ایک بیان دے کر 3 سال دبئی میں سیر و تفریح کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب اپنی حکومت کے اولین 100 دن گننے کے بجائے،اپنی سیاست کے آخری دن گنیں،جتنے مرضی فلسفے بیان کریں ساری قوم جانتی ہے پیسا کس نے لوٹا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ جب حساب مانگو، انھیں جمہوریت یاد آ جاتی ہے،انہوں نے گاجریں نہ کھائی ہوتیں تو آج پیٹ میں اتنا درد بھی نہ ہوتا۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آصف زرداری ایک تیر سے 3 شکار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،ان کا مقصد عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو بلیک میل کر کے خود کو احتساب سے بچانا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ زرداری صاحب ہمیشہ یہ تاثر دیتے ہیں کہ ہمیں اقتدار میں لایا گیا ہے جب کہ انہیں معلوم ہونا چاہیے جس راستے سے یہ اقتدار میں آئے اسی طریقے سے بھی حکومت میں آئے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ آصف زرداری، ان کی بہن اور بیٹے کو منی لانڈرنگ کا حساب دینا پڑے گا، زرداری یہ ساری حرکتیں بلیک میل کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے بلاول بھٹو زرداری پر وار کئے اور کہا کہ بلاول کا کہنا کہ انھیں نہیں پتا کہ پیسا کس نے لوٹا، اس لیے بے کار ہے کہ وہ مزے تو لے رہے ہیں،جواب بلاول کو بھی دینا پڑے گا۔