• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیل میرا دوسرا گھر،الیکشن کااشارہ ملا ہے، جلد موجودہ حکمرانوں سے جان چھڑائیں گے، زرداری

ٹنڈوالہ یار،حیدرآباد(مستجاب الرحمان مدنی، بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہاہے کہ جیل میرا دوسرا گھر، الیکشن کا اشارہ ملا ہے، جلد موجودہ حکمرانوں سے جان چھڑائیںگے، حکمران احمق اور انڈر 16اناڑی ہیں،انہیں تکلیف اٹھارویںترمیم سے ہے،کٹھ پتلی حکومت کیوں بنائی جاتی ہے،حکومت پکڑ دھکڑ چھوڑےتوکوئی کام ہو،الیکشن شفاف ہوتے تو عمران کے بجائے کوئی اور وزیر اعظم ہوتا، مصنوعی طور پر آنے والوں کو چیزیں سمجھ نہیں آتیں،آپ نے نواز شریف کو بنایا،آپکی اس سے جنگ ہوگئی،ایم کیو ایم کےقائد کو بنایاوہ کسی اورکا ہوگیا،پاکستان میں ہردفعہ مذاق ہوا، عجب کہانیاں لکھی گئیں،دیکھتے ہیں میچ کہاں جاتا اورکیا نتیجہ نکلتا ہے،ا مر یکا کا پاکستان کو مذہبی لحاظ سے بلیک لسٹ کرنادفترخارجہ ،وزیر خارجہ کی ناکامی ہے ۔ گزشتہ روز ٹنڈوالہ یار میں ظہرانے کے موقع پر عوامی اجتماع اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ اگر الیکشن صاف شفاف ہوتے تو سیاسی جماعتیں اکثریت رائے سے حکومت بناتیں قبل از وقت انتخابا ت انتخابات کا اشارہ ملا ہے جلد حکومت بناکر دکھائیں گے اسلام آباد 10،15سڑکوں کا نام ہے ،اختیارات اسلا آباد کے پاس نہیں صوبوں کے پاس ہونا چاہئیں، جلد حکومت سے جان چھڑائیں گے ،جو سو دن میں کچھ نہیں کرسکا وہ زندگی میں کچھ نہیں کرسکتا ، صحافیوں سے بات چیت کے دوران سابق صدر کا کہنا تھا کہ اگر میں آٹھارویں ترمیم پر مان بھی جائوں تو میری پارٹی نہیں مانے گی نہ ہی پنجاب اور کے پی کے مانے گا ،سیاسی جماعتوں اور عوام کے ذہنوں میں جمہوریت چھا گئی ہے جیت ان کی ہی ہوگی، سابق صدر نے کہا کہ اگر آپ بی بی کارڈ پر پیسے کم کرینگے تو تھر کی خواتین آپکو مارینگی وہ ہم سے زیادہ مضبوط ہیں، 14 سو میگاواٹ بجلی جو فیصل آباد بھیج رہے ہیں وہ تحفہ پھر نہیں ملے گا ،اسلام آباد کیا ہے؟ 10،15سڑکوں کا شہر ہے،پاور اسلام آباد میں نہیں صوبوں کے پاس ہونا چاہئیں، سندھ بینک کو کہا ہے کہ زمینداروں کے ساتھ مل کر ڈرپ معاہدہ کرلیں تاکہ ایگریکلچر بہتر ہو، 90فیصد ہماری صنعتیں زراعت پر مبنی ہیں، گوادر پورٹ پاکستان اور چین کی بہتری کے لیے بنا ہے، چاہتا ہوں پاک چین تعلقات میں مزید بہتری آئے۔ سابق صدر نے کہا کہ پاکستان میں ہر دفعہ مذاق ہو اعجب کہانیاں لکھی گئیں ،بزرگ ان کہانیوں کے گواہ ہیں، کسطرح ایوب نے بیسکز ڈیموکریسی کا ڈرامہ کیا، ایوب سے بھٹو صاحب لڑے ہم نے تمام مارشل لائ کا مقابلہ کیا جب بھی عوام کا حق کسی نے چھیننے کی کوشش کی ہم نے آواز اُٹھائی، آرمی پبلک کے بچوں پر جو ظلم ہوا اس پر دوبارہ مذمت کرتے ہیں حکومت مجرموں کو ڈھونڈ کر سزا ئیں دے۔انہوںنے کہا کہ اگر آپ پکڑ دھکڑ چھوڑ دیں، بزنس مین کو چھوڑ دیں تو کوئی دھندہ بھی چلے، یہاں نہ اسٹاک ایکسچینج چل رہی ہے نہ دکانیں چل رہی ہیں ،آپ دکانیں توڑ کر لوگوں سے روزگار چھین رہے ہیں جبکہ آپ نے روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا، کراچی کی ایمپریس مارکیٹ 50 سال پرانی تھی جسے توڑ دیا گیااگر وہ مارکیٹ اچھی نہیں لگ رہی تھی تو کوئی متبادل دیتے اس کے بعد توڑ دیتے۔سابق صدر نےمزید کہا کہ جیل ہمارا دوسرا گھر ہے، گرفتار ہوجائیں گے تو کیا ہوگا؟ پیپلز پارٹی کے خلاف جب بھی جارحانہ رویہ اختیار کیا گیا تو پارٹی اور مضبوط ہوئی ، ہم اب بھی نہیں چاہتے کہ ادارے کمزور ہوں کیونکہ ادارے کمزور ہوتے ہیں تو ایک اور فورس کھڑی ہے جو جنونی سوچ کی حامل ہے۔

تازہ ترین