• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

٭… فلموں کے شان دار پریمیئرز ہوئے۔ سال بھر فن کاروں کا میلہ لگارہا۔ ٭… جاوید شیخ نے رواں برس سب سے زیادہ فلموں میں کام کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ ٭… فہد مصطفیٰ اور کبریٰ خان کی دودوفلمیں ریلیز ہوئیں۔ ٭… بھارتی اداکارہ ادیتی سنگھ نے فلم ’’ وجود‘‘ جب کہ الناز نوروزی نے ’’مان جاؤ نا ‘‘ میں عمدہ اداکاری کی ۔ ٭… مہوش حیات کو فہد مصطفیٰ کے ساتھ ، جب کہ کبریٰ خان کو ہمایوں سعید کے ساتھ بے حد پسند کیا گیا۔ ٭… عید الفطر پر چار اور عید الالضحیٰ پر تین پاکستانی فلموں کا فیسٹیول سجایا گیا ۔ ٭… مایا علی اور نئی نسل کے سپر اسٹار علی ظفر کی جوڑی کو ’’ طیفا ان ٹربل‘‘میں سراہا گیا۔ ٭… رواں برس کئی نئے فن کار اور ہدایت کار سامنے آئے۔٭… مختلف موضوعات پر عمدہ فلمیں ریلیز کی گئیں۔ ٭… فلموں نے بزنس کے اعتبار سے2017کے مقابلے میں2018میں زیادہ بزنس کیا۔ ٭… پاکستانی فلموں کی ایوارڈز تقاریب کینیڈا اور لندن میں بھی منعقد کی گئی۔

وقت جس برق رفتاری سے گزر رہا ہے، اس کا اندازہ کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ2018ء پلک جھپکتے ہی بیت گیا۔ اس دوران ملک بھر میں ثقافتی، تہذیبی اور ادبی سرگرمیاں پروان چڑھیں۔ سینما گھروں کی سلور اسکرین بھی پاکستانی فلموں سے جگمگا اٹھی۔ کئی برس بعد اب فن کاروں، پروڈیوسروں، ہنرمندوں، موسیقاروں اور ہدایت کاروں نے سکھ کا سانس لیا کہ فلم انڈسٹری کو عروج مل رہا ہے،دُنیا بھر میں پاکستانی فلمیں ریلیز کی جارہی ہیں۔ اس نئے سفر میں ٹیلی ویژن کے فن کاروں نے سلور اسکرین کی لاج رکھی ہے۔ فلموں کی سر گرمیوں میں اضافہ ہوا تو ملک کے مختلف شہروں میں فن کاروں کے میلے دیکھنے میں آئے۔ کبھی فلمی ستاروں نے فیشن شوز کے ذریعے حُسن و دل کشی کے جلوے بکھیرےتو،کہیں پاکستانی فلموں اور بھارتی فلموں کے پریمیئر شوز میں شہرت یافتہ فن کاروں کی کثیر تعداد میں شرکت نے رنگ جمایا۔ جیو ٹی وی نیٹ ورک کے تعاون سے ہدایت کار احسن رحیم اور علی ظفر کی فلم ’’طیفا ان ٹربل‘‘ کے حوالے سے کراچی اور لاہور میں شان دار تقاریب اور پریمیئر شوز نے2018ء کی رعنائیوں میں اضافہ کیا۔ عیدالفطر، چودہ اگست، عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں نے بھارتی فلموں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ 2018ء تو چند روز میں ختم ہونے والا ہے۔ گزشتہ برس کے برعکس فلم انڈسٹری نے کام یابی کی جانب ایک قدم اور بڑھایا۔ فلم انڈسٹری کے نئے سفر میں نئی نسل کے فن کاروں، ہنرمندوں، پروڈیوسروں اور ہدایت کاروں نے کلیدی کردار ادا کیا اور پاکستانی فلموں کو عالمی مارکیٹ تک پہنچایا۔ ایک زمانہ وہ بھی تھا، جب پاکستانی فلموں میں اداکارہ میرا، صائمہ، صاحبہ، ثناء، مدیحہ شاہ اور نور کے چرچے تھے۔ یہ فن کارائیں سب سے زیادہ فلموں میں کاسٹ کی جاتی تھیں، جب فلم انڈسٹری بے شمار مسائل کا شکار ہوئی تو یہ فنکارائیں بھی منظر سے غائب ہو گئی تھیں۔ صاحبہ، ریما، ثناء، مدیحہ شاہ نے شادیاں کر لیں اور گھر گر ہستی میں مصروف ہو گئیں۔ ان ہیروئنوں نے سوچ لیا تھا کہ اب فلم انڈسٹری کی بحالی ممکن نہیں رہی، اسی لیے ثناء، میرا، صاحبہ، نور اور ریشم نے ٹیلی ویژن کا رُخ کر لیا تھا، مگر ٹیلی ویژن پر ان فن کارائوں کو قابل ذکر کام یابی حاصل نہیں ہوئی۔ 2018ءمیں ٹیلی ویژن ڈراموں کی اداکارائوں نے سلور اسکرین پر راج کیا۔مایا علی، ہانیہ عامر، کبریٰ خان،ماورا حُسین سوہائے علی ابڑو، مہوش حیات،ماہرہ خان، آمنہ الیاس، میرا سیٹھی، ثروت گیلانی،غنا علی، الناز نوروزی،ادیتی سنگھ،رباب خان، سونیا حسین اور دیگر نے رواں برس ریلیز ہونے والی فلموں میں شان دار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔پاکستانی فلموں میں کئی نئی ہیروئنیں اور ہیروز بھی متعارف ہوئے۔

2018ء میں درجنوں یادگار فلمیں سینما گھروں کی زینت بنیں، کچھ نے باکس آفس پر دُھوم مچائی، تو کچھ نے سنجیدہ فلم بینوں کے دل جیتے۔ 2018ء کی قابلِ ذکر پاکستانی فلموں میں ہدایت کار احسن رحیم اور پروڈیوسر اداکار علی ظفر کی ’’طیفا ان ٹربل‘‘ نوجوان ہدایت کار عاصم عباسی کی منفرد موضوع پر فلم کیک، نوجوان ہدایت کار نبیل قریشی اور پروڈیوسر فضا علی مرزا کی ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ ہمایوں سعید کی پروڈیوس کی ہوئی فلم ’’جوانی پھر نہیں آنی2‘‘ ہدایت کار عدنان سرور کی فلم ’’موٹر سائیکل گرل‘‘ پروڈیوسر مومنہ درید کی ’’پرواز ہے جنون‘‘ ماہرہ خان اور شہریار منور کی ’’سات دِن محبت اِن‘‘ پروڈیوسر اور اداکارہ حریم فاروق کی فلم ’’پرچی‘‘ جیو کے تعاون سے پیش کی جانے والی اینی میٹڈ فلم ’’ڈونکی کنگ‘‘ ہدایت کارہ شازیہ علی خان کی ’’پنکی میم صاحب‘‘ اینی میٹڈ فلم الہ یار، ہدایت کار آبس رضا اور خالد علی خان کی پروڈیوس کی ہوئی فلم ’’مان جائو نہ‘‘ امریکا میں مقیم نوجوان پروڈیوسر کی کینیڈا میں فلمائی ہوئی فلم ’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ کشمیر کی آزادی پر بنائی گئی ’’آزادی‘‘ آسکر ایوارڈ یافتہ ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے کی کارٹون مووی ’’تین بہادر، ہدایت کار اور اداکار جاوید شیخ کی فلم ’’وجود‘‘ ڈروانی فلم ’’پری‘‘ اداکار ریحان شیخ کی ’’آزاد‘‘ مزاحیہ فلم ’’جیک پاٹ‘‘ پروڈیوسر سہیل خان کی شور شرابہ اور کارٹون فلم ٹِک ٹاک وغیرہ شامل ہیں۔ 2018ء اس حوالے سے بھی یادگار رہے گا کہ پاکستانی سینما گھروں میں کارٹون فلموں کوبے حد پسند کیا گیا۔ رواں برس میںسب سے زیادہ کارٹون فلمیں پیش کی گئیں۔ سب میں منفرد اور زیادہ پسند کی جانے والی کارٹون مووی ’’ڈونکی کنگ‘‘ ثابت ہوئی، اس نے نہ صرف باکس آفس پر غیرمعمولی بزنس کیا، بلکہ اسے بڑوں اور بچوں نے یکساں پذیرائی دی۔ جیو نے اس فلم کے پروموشن میں نت نئے تجربات کیے اور فلم کو باکس آفس کی صفِ اول کی فلموں میں شامل کروا دیا۔ اس فلم نے 25کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کیا۔ جیو کے تعاون سے علی ظفر کی پہلی پاکستانی فلم ’’طیفا ان ٹربل‘‘ رواں برس الیکشن سے چند روز قبل پیش کی گئی۔ الیکشن کی گہما گہمی سے بھی اس کے بزنس میں زبردست اضافہ ہوا۔ علی ظفر اور مایا علی کی شان دار پرفارمنس سے بھرپور اس فلم نے 50کروڑ کے قریب بزنس کیا۔ فلم میں میگا اسٹارز کے علاوہ جاوید شیخ، محمود، نیر اعجاز و دیگر فن کاروں نے بھی خوب رنگ جمایا۔ عیدین اور دیگر بڑے مواقع پر ریلیز کرنے کی روایت کے برخلاف علی ظفر نے عام دنوں میں فلم ریلیز کی اور ثابت کیا کہ فلم اچھی ہو تو عیدین کے بغیر بھی دیکھی جاتی ہے۔ جذبہ حب الوطنی سے سرشار فلم ’’پرواز ہے جنون‘‘ عیدالاضحٰی پر ریلیز کی گئی اور کام یاب ثابت ہوئی۔ فلم میں ابھرتی ہوئی فلم اسٹارہانیہ عامر اور حمزہ علی عباسی کی جوڑی کو عمر کے فرق کے باوجود پسند کیا گیا۔ لندن میں مقیم اداکارہ کبریٰ خان اور احد رضا میر کی پرفارمنس کو بھی سراہا گیا۔ فلم نے باکس آفس پر بھی زبردست بزنس کیا۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے عیدالفطر کے مقابلے میں عیدالاضحٰی پر ریلیز ہونے والی فلموں نے شان دار بزنس کیا۔ رواں برس بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ ہدایت کار نبیل قریشی نے جیو فلمز کے تعاون سے بامقصد اور سنجیدہ فلم ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ عیدالاضحٰی پر سینما گھروں پر پیش کی۔ فن کاروں میں فہد مصطفٰی (راجا) اور مہوش حیات (میرو) کے روپ میں پسند کیے گئے۔ ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ نے نبیل قریشی کے ماضی کی سپرہٹ فلموں کی طرح تو بزنس نہیں کیا، البتہ وہ فلم بینوں کے دل جیتنے میں کام یاب ہوگئے۔ اُمید کی جارہی ہے کہ نبیل قریشی آئندہ بھی اس طرح کی فلمیں پیش کرتے رہیں گے۔ عیدالاضحٰی پر ریلیز ہونے والی تیسری فلم ’’جوانی پھرنہیں آنی2‘‘ تھی۔ پاکستان فلم انڈسٹری کے نئے سفرمیں اب فلموں کے سیکوئل بھی پسند کیے جارہے ہیں۔ گزشتہ برس کی طرح اس بار بھی قرعہ ہمایوں سعید کے نام نکلا اور ان کو بہ طور ہیرو پسند کیا گیا۔ ہمایوں سعید نے اس مقام تک پہنچنے میں کئی برس لگائے ہیں۔ یہ فلم 2015ء میں پیش کی جانے والی ’’جوانی پھر نہیں آنی‘‘ کا سیکوئل تھی، جسے باکس آفس پر شان دار پذیرائی ملی۔ ایکشن، مزاح، افراتفری، چھیڑ چھاڑ سے بھرپور فلم میں فہد مصطفٰی، واسیع چوہدری، احمد علی بٹ، کبریٰ خان، ثروت گیلانی، سہیل احمد اور بھارتی اداکاروں کو بے حد پسند کیا گیا۔ ہمایوں سعید اور کبریٰ خان کی جوڑی نے رنگ جمایا۔ دوسری جانب فہد مصطفٰی نے ماورا حسین کے ساتھ سلور اسکرین پر رنگ بکھیرتے رہے۔ ہم نے عیدالاضحٰی کی فلموں کا پہلے ذکر اس لیے کیا کہ ان فلموں نے کام یابی کا سفر تیز رفتاری سے طے کیا۔ اب ہم بات کرتے ہیں، عیدالفطر پر ریلیز ہونے والی فلموں کی۔ رواں برس عیدالفطر پر ایک دو نہیں بلکہ پُوری چار فلمیں سینما گھروں کی زینت بنیں، جس کی وجہ سے فلموں کا بزنس تقسیم ہوا اور کسی ایک فلم نے بھی ریکارڈ توڑ بزنس نہیں کیا۔ ان چار فلموں میں ماہرہ خان اور شہریار منور کی سات دِن محبت اِن، پروڈیوسر شایان خان کی ’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ جاوید شیخ کو ’’وجود‘‘ اور سینئر اداکار معمر رانا اور سونیا حسین کی فلم ’’آزادی‘‘ کے مابین مقابلہ ہوا ’’سات دِن محبت اِن‘‘ میں ماہرہ اور شہریار منور کے علاوہ، آمنہ الیاس، میرا سیٹھی اور جاوید شیخ کی شان دار پرفارمنس دیکھنے سے تعلق رکھتی تھی۔ حنا دل پذیر اور عدنان شاہ ٹیپو نے بھی اپنے کردار خوب صورتی سے نبھائے۔ جاوید شیخ کو ’’جِن‘‘ کے روپ میں بہت پسند کیا گیا۔ عیدالفطر کی دوسری فلم ’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ تھی، اس فلم میں راحت فتح علی خان اور شفقت امانت علی خان کی آوازوں میں فلمائے گئے گانے بے حد پسند کئے گئے۔ فلم میں سینئر اور جونیئر فن کاروں کی کہکشاں سجی ہوئی تھی۔ میکال ذوالفقار، کومل فاروقی، شایان خان، رباب خان، قوی خان، عتیقہ اوڈھو، عذرا محی الدین، انجیلکا طاہر کو پسند کیا گیا۔

عیدالفطر کی تیسری فلم معمر رانا اور سونیا حسین کی زبردست پرفارمنس سے سجی فلم ’’آزادی‘‘ تھی۔ سونیا حسین کو کشمیری لڑکی اور معمر رانا کو کشمیری مجاہد کے روپ میں بے حس پسند کیا گیا۔ دونوں کی اداکاری کو فلم بینوں نے پسند کیا۔ مذکورہ فلم عید کے بجائے مارچ یا اگست کے مہینے میں ریلیز ہوتی تو زیادہ لوگ اسے دیکھ پاتے۔ سینئر اداکار ندیم نے بھی اپنے جونیئر فن کاروں کی بھرپور سرپرستی کرتے ہوئے جان دار اداکاری کا مظاہرہ کیا ۔انہوں نے کشمیری لیڈر کے کردارمیں عمدہ پرفارمنس دی۔

عیدالفطر کی چوتھی فلم ہدایت کار جاوید شیخ کی فلم ’’وجود‘‘ تھی جو جیو فلمز کے تعاون سے سینما گھروں کی زینت بنی۔ اس فلم میں بھارتی اداکارہ و ماڈل ادیتی سنگھ، دانش تیمور، سعیدہ امتیاز، ندیم، شاہد و دیگر نے اپنے اپنے کرداروں میں حقیقت کے رنگ بھرے۔ جاوید شیخ نے ’’کھلے آسمان کے نیچے‘‘ کے بعد یہ فلم ڈائریکٹ کی تھی۔ ’’وجود‘‘ کی شوٹنگ بیرون ملک بھی کی گئی۔ اس فلم کو کم سینما اسکرین ملنے کی وجہ سے زیادہ بزنس نہیں ملا۔ البتہ تمام فن کاروں نے جم کر اداکاری کی۔ اب ذکر کرتے ہیں، نوجوان ہدایت کارعاصم عباسی کی فلم ’’کیک‘‘ کا۔ یہ فلم مارچ میں پیش کی گئی۔ منفرد اور اچھوتے موضوع پر بنائی گئی اس فلم کو 20ویں یوکے ایشین فلم فیسٹیول میں بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیاگیا۔ اس فلم کی کہانی ایک خاندان کے گرد گھومتی ہے، جو چھوٹے چھوٹے تنازعات میں گھرا نظر آتا ہے۔ فلم میں شامل جذباتی، مزاحیہ اور رومانوی مناظر کی وجہ سے اس فلم کو مختلف کہا گیا۔ فلم میں آمنہ شیخ، عدنان ملک، صنم سعید، حرا حسین وغیرہ نے جم کر اداکاری کی۔ فلم کی شوٹنگ سندھ کے مختلف شہروں میں کی گئی۔ میکال ذوالفقار نے فلم میں مہمان اداکار کی حیثیت سے کام کیا۔

باصلاحیت ہدایت کار عدنان سرور نے بائیوپک مووی ’’موٹر سائیکل گرل‘‘ کو سنجیدہ طبقے کی جانب سے بے حد سراہا گیا۔ مایہ ناز اداکارہ سوہائے علی ابڑو نے مرکزی کردار میں حقیقت کا رنگ بھرا۔ وہ فلم میں موٹر سائیکل ڈرائیو کرتی ہوئی بھی نظر آئیں۔ سوہائے علی ابڑو نے اس سے قبل رانگ نمبر اور جوانی پھرنہیں آنی میں شوخ و چنچل لڑکی کے کردار نبھائے تھے۔ ’’موٹر سائیکل گرل‘‘ میں انہیں سنجیدہ اور بامقصد اداکاری کرتے ہوئے پسند کیا گیا۔ فلم میں علی کاظمی نے بھی اپنا کردار خوب صورتی سے ادا کیا۔ ’’موٹر سائیکل گرل‘‘ جیسی فلموں کی پذیرائی بے حد ضروری ہے۔ عدنان سرور اس سے قبل باکسر کی زندگی پر فلم ’’شاہ‘‘ بھی پیش کرچکے ہیں۔ ’’موٹر سائیکل گرل‘‘ میں ان کی ڈائریکشن بہت جان دار تھی۔ نئے فن کاروں کی پرفارمنس سے سجی فلم ’’مان جائو نہ‘‘ بھی رواں برس پیش کی گئی۔ فلم میں بھارتی اداکارہ الناز نو روزی، عدیل چوہدری، ایاز سموں، حاجرہ یامین، غنا علی، آصف رضا میر، نیر اعجاز و دیگر نے عمدہ کام کیا۔ اس فلم میں شامل ماضی کے مشہور گانے ’’بجلی بھری میرے انگ انگ میں‘‘ کو ریلیز کے موقع پر باوجوہ علیحدہ کرنا پڑا۔ نازنوروزی کی اداکاری کمال کی تھی۔ فلم انڈسٹری کے ابھرتے ہوئے ہدایت کار سید عاطف علی نے ڈراونی فلم ’’ پری‘‘ ریلیز کی ، جسے بعد ازاں جیو ٹی وی پر بھی بار بار دکھایا گیا ۔ فلم میں جنید اختر ، رشید ناز، سلیم معراج، اور قوی خان نے لیڈنگ کردار نبھائے۔ اس طرح کی فلمیں مزید بنتی رہنی چاۂییں۔خاتون فلم ساز اور فن کارہ حریم فاروق کے فلم ’’ پرچی‘‘ سینما گھروں میں ریلیز کی، جسے شائقین فلم نے پسند کیا ۔ اس فلم کے گیتوں کو بھی مقبولیت حاصل ہوئی۔ حریم فاروق، علی رحمان، شفقت چیمہ، احمد علی اور دیگر نئے فن کاروں نے اچھا کام کیا ۔ یہ رواں برس کی ریلیز ہونے والی پہلی فلم تھی، جو جنوری میں ریلیز کی گئی تھی ۔

2018کی ریلیز ہونے والی فلموں میں ابھرتی ہوئی فلم اسٹار مایا علی نے میدان مار لیا، انہوں نے اپنی پہلی ہی فلم’’ طیفا ان ٹربل‘‘ میں ثابت کیا کہ وہ مستبقل قریب میں صف اول کی فن کارہ ہوں گی ۔ دوسرے نمبر پر ڈمپل گرل ہانیہ عامر رہیں۔ انہوں نے فلم ’’ پرواز ہے جنون‘‘ میں عمدہ فارمنس دی ۔ تیسرے نمبر پر کبریٰ خان رہیں۔ ان کی عید الاضٰحی پر دو فلمیں ریلیز ہوئیں۔ پرواز ہے جنون اور جوانی پھر نہیں آنی ٹو میں مختلف کردار نبھائے،چوتھے نمبر مہوش حیات رہیں، انہوں نے لوڈ ویڈنگ میں میرو کے کردار میں جان دار ایکٹنگ کی ۔ پانچواں نمبر ماہرہ خان کا رہا ۔ فلم سات دن محبت ان ‘‘میں وہ شوخ وچنچل نظر آئیں۔ چھٹے نمبر سوہا علی ابڑو اور ساتویں نمبر پر حریم فاروق، آٹھویں نمبر ناز نوروزی، نو یں صنم سعید اور آمنہ شیخ، اور دسواں نمبر سونیا حسین کا رہا ۔ رواں برس ریلیز ہونے والی فلموں کے ہیروز میں روک اسٹار علی ظفر سب سے زیادہ پسند کیے گئے ۔ انہیں طیفا کے کردار میں دنیا بھر میں پذیرائی ملی ۔ ان کے بعد ہمایوں سعید، دانش تیمور،فہد مصطفیٰ، عدیل چوہدری، عدنان ملک ، شایان خان، میکال ذوالفقار، شہریارمنور، معمر رانا، علی کاظمی ودیگر کوبھی سراہا گیا ۔ ہدایت کاروں میں احسن رحیم ٹاپ پررہے۔ ان کے بعد ندیم بیگ، نبیل قریشی، عدنان سرور، عاصم عباسی نے بھی فلموں کی جان دار ڈائریکشن دی ۔

پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے ہر نیا سال مختلف خوشیاں لے کر آتا ہے۔ انڈسٹری کی ترقی میں اضافہ ہورہا ہے۔2017کے مقابلے میں2018میں زیادہ کام یابیاں سمیٹیں۔ لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب کا میلہ رواں برس کراچی کے بجائے لاہور میں سجایا گیا، جس میں فیشن اور فلم ٹی وی کے نامور ستاروں نے شرکت کی ۔ اسی طرح لندن اور کینیڈا میں پاکستانی فلموں میں عمدہ پر فارمنس کرنے والوں کے لیے ایوارڈز تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ سینکڑوں کی تعداد میں بیرون ملک پاکستانی فن کاروں کو مدعو کرکے ایوارڈ کرناکوئی معمولی کام نہیں ہے۔ کراچی میں شان دار پاکستان فلم فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پر بھارت کے نامور ہدایت کار راجا موہلی(بہو بلی فیم) نے خصوصی شرکت کی ۔ ان کے ساتھ اور بھی فلمی شخصیات ممبئی سے کراچی آئی تھیں۔ پاکستان فلم فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے اور عابدہ پروین نے صوفیانہ اور عارفانہ کلام بھی پیش کیا۔ امید ہے 2019 میں فلم سازی کے عمل میں تیزی آئے گی اور پاکستان فلم انڈسٹری مزید ترقی کرے گی۔

تازہ ترین
تازہ ترین