قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی تقریر کے دوران ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور شور شرابا ہوا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ انہیں جسٹس نہیں جسٹس قیوم چاہیے، انہیں احتساب نہیں احتساب الرحمن چاہیے، انہیں جنرل ضیا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کی خواہش پر پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ دی۔
مراد سعید نے مزید کہا کہ ان کی مرضی کی قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ بھی ان کی دی ہیں، لیکن سمجھ نہیں آتی یہ چاہتے کیا ہیں،انہیں جسٹس نہیں، جسٹس قیوم چاہیے، انہیں احتساب نہیں احتساب الرحمان چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے اگر کوئی غیر پارلیمانی لفظ کہا ہے تو مجھے ایوان سے باہر نکال دیں۔
مراد سعید کی بات پر اپوزیشن ارکان نے ایوان میں شور شرابا اور احتجاج کیا جس کے دوران اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔
مراد سعید کے جملوں پر متحدہ اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی جس پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا ۔